اودھمپور: جب منتخب لوگ اور انتظامیہ عوام سے تعلقات توڑ دیتی ہے تو عوام خود ہی اپنا راستہ بنا لیتی ہیں۔ جموں و کشمیر کے ادھم پور ضلع ہیڈکوارٹر سے صرف 5 کلومیٹر کی دورادھم پور سے متصل بدلی علاقے کے وجے نگر میں رہنے والوں نے اپنے پیسوں سے پل بنایا۔ گذشتہ 20 برس سے لوگ اس راستے پر پل بننے کے منتظر تھے۔ کئی بار ان لوگوں نے انتظامیہ اور منتخب نمائندوں سے رابطہ کیا لیکن کسی نے ان کی پروا نہیں کی۔ انہوں نے کئی بار احتجاج بھی کیا۔ آخر مجبور ہو کر اس گاؤں کے لوگوں نے خود پیسے اکٹھے کیے اور ایک چھوٹا پل بنانا شروع کیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس مقام پر پل نہ ہونے کی وجہ سے پہلے بھی کئی واقعات پیش آچکےہیں۔
اور اکثر یہ نالہ بھر جاتا ہے اور چند روز قبل اس نالے میں گرنے سے ایک خاتون کی دونوں ٹانگیں ٹوٹ گئی تھیں۔ جب کہ بارش ہوتی ہے تو بچے سکول نہیں جا سکتے، بوڑھے گھر سے باہر نہیں نکل سکتے۔ اگر کوئی بیمار ہو جائے تو اسے ہسپتال لے جانا مشکل ہو جاتا ہے۔ گاؤں والوں نے یہ پل اپنے پیسوں سے بنا کر حکومت اور انتظامیہ کو یہ پیغام دیا کہ اگر حکومت اور انتظامیہ عوام کی بات نہیں مانے گی تو وہ اپنا کام خود بھی کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:Ikhal Bridge گاندربل کا اکہال پل
دوسری جانب مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے لیے حکومت ان کے گاؤں کے لوگ ہیں جنہوں نے یہ پل تیار کیا ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ جب انتخابات کا وقت ہوتا ہے تو ووٹ لینے کی غرض سے لیڈران آتے ہیں اور انتخابات کے بعد کوئی ان کا پرسان حال نہیں ہوتا۔ لوگوں نے اپنے ذاتی خرچ پر پل تیار کر کے حکومت اور انتظامیہ کی آنکھیں کھولنے کا کام کیا ہے۔