مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے اقدام کے تحت مرکزی وزراء کا ایک گروپ 10ستمبر سے جموں و کشمیر کا دوسرا دورہ کرے گا، تاکہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے مثبت اثرات اور اس کے ذریعہ اٹھائے گئے ترقیاتی اقدامات کے بارے میں عوام کو آگاہ کیا جائے۔
زی وزراء کے دورہ جموں و کشمیر پر مقامی رہنماؤں کا رد عمل اس تعلق سے نیشنل کانفرنس کے صوبائی سیکریٹری شیخ بشیر نے مرکزی وزراء کے دورے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'اس قدم سے جموں کشمیر کی صورتحال میں کوئی تبدیلی کا امکان نہیں ہے، کیونکہ یہاں کے زمینی حقائق کچھ اور ہیں جموں و کشمیر میں کوئی تبدیلی دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'مرکزی وزراء دفعہ 370 کی منسوخی کے بارے میں کیا بات کریں گے کیونکہ انہیں اس دفعہ کی اہمیت ہی معلوم نہیں ہے۔وہیں اس ضمن مین اپنی پارٹی کے جنرل سیکریٹری وکرم ملہوترا نے کہا کہ 'مرکزی وزراء دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد دوسری بار جموں و کشمیر کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس دورے سے عوام کو کیا فائدہ ہوگا وہ دیکھنے والی بات ہوگی، تاہم انہیں یہ خیال رکھنا چاہیے کہ دفعہ 370 منسوخی کے بعد یہاں کے عوام کا کیا حال ہے، لہذا اگر اس وفد کا مقصد پانچ اگست 2019 کے بعد لوگوں کے مشکلات کا ازالہ کرنا ہے تو یہ خوش آئند قدم ہے
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر کی صورتحال پر مرکزی وزیر داخلہ کی میٹنگ
واضح رہے کہ 'عوامی رابطہ مہم' کے تحت 70 وزراء کی ٹیم جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرےگی، جبکہ دفعہ 370 کی منسوخی کے تقریباً دو برس بعد وزرا کا جموں و کشمیر کا یہ دوسرا دورہ ہوگا۔