پیر کو علی الصبح جموں کے مضافات میں قائم بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کے اوپر مشتبہ ڈرون کی موجودگی کی اطلاع پر آرمی نے فائرنگ کی۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈرون کو صبح تین بجے کے قریب کالو چک میں آرمی گیریژن کے قریب دیکھا گیا جس کے بعد اسے نیچے لانے کے لئے فائرنگ کر دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ فوجی اسٹیشن کے باہر پورا علاقہ فوری طور پر گھیرے میں لے لیا گیا اور آخری اطلاعات موصول تک بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری تھا۔
یہ معاملہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب گذشتہ روز ڈرون کے ذریعہ انڈین ایئر فورس کے اسٹیشن پر دو بم گرائے گئے جس کے نتیجہ میں دو اہلکار زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ اس نوعیت کا پہلا واقعہ تھا جس کے بعد جموں و کشمیر میں ایئر فورس اسٹیشنوں کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جموں ایئر پورٹ حملہ: ڈرون کا استعمال، تحقیقات شروع
ایئرپورٹ حملے کے فورا بعد جموں کشمیر پولیس نے نروال جموں علاقہ سے ایک مشتبہ عسکریت پسند کو دھماکہ خیز مواد کے ساتھ پکڑنے کا دعویٰ کیا۔
پولیس کے مطابق مذکورہ عسکریت پسند لشکر طیبہ سے وابستہ ہیں۔ اور جموں میں بھیڑ بھاڑ والے علاقہ میں حملہ کرنے کے غرض سے جموں آیا تھا۔جموں ایئر بیس پر دھماکہ کے بعد این آئی اے کی ٹیم پہنچ چکی ہے۔ اس حملے کے بعد جموں میں حفاظتی انتظامات سخت کردیے گئے ہیں۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اس معاملے میں فضائیہ کے نائب سربراہ ایئر مارشل ایچ ایس اروڑہ سے بات کی ہے۔ ایئر مارشل اروڑہ از خود جموں کا دورہ کر کے صورتحال کا جائزہ لیں گے۔
واضح رہے کہ جموں ٹیکنیکل ایئر پورٹ پر پہلا دھماکہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب تقریبا ایک بج کر 45 منٹ پر ایک عمارت کی چھت پر ہوا۔ جبکہ پانچ منٹ سے بھی کم وقت کے بعد ایک اور دھماکہ کھلے میدان میں ہوا۔