عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے عائد لاک ڈائون اور تیز رفتار انٹرنیٹ پر پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے جموں یونیورسٹی کے طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے امتحانات میں شرکت کے بغیر ہی طلباء کو کامیاب قرار دینے (ماس پروموشن) کی مانگ کی۔
احتجاج کر رہے طالب علموں نے ماس پروموشن کے حق میں بھی نعرے بازی کی۔
اس موقعے پر احتجاج کر رہے اجے ملہوترا نامی ایک طالب علم نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’کشمیر یونیورسٹی نے موجودہ حالات کے پیش نظر کشمیر صوبہ کے کالجز اور یونیورسٹی کے کیمپسز میں سالانہ امتحان لیے بغیر ہی تمام طلبا کو پروموٹ کرنے کا فیصلہ لیا ہے، لیکن جموں یونیورسٹی کے طالب علموں کو امتحان دینے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔‘‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ امتحانات میں شرکت کرنے سے سماجی دوری و دیگر احتیاطی تدابیر کی پاسداری کرنا ممکن نہیں ہوگا جو عالمی وبا کورونا وائرس کے مزید پھیلائو کا سبب بن سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کئی مہینوں سے تیز رفتار انٹرنیٹ 4G کی معطلی کے سبب طلباء لاک ڈائون کے دوران پڑھائی مکمل نہیں کر پائے اور انکا نصاب مکمل نہیںہے، جس وجہ سے بھی طلبہ امتحانات کے لیے تیار نہیں ہے۔
انہوں نے انتظامیہ سے مانگ کی کہ جموں یونیورسٹی کے طلباء کے حق میں ماس پروموشن کا اعلان کیا جائے۔