ETV Bharat / state

'جموں و کشمیر میں کورونا ویکسین کی کمی باعث تشویش' - یوسف تاریگامی کا حکومت کے دعووں پر طنز

جموں و کشمیر انتظامیہ کے کورونا وائرس ویکسین کی دستیابی کے بارے میں دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے سی پی آئی (ایم) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ 'زمینی حقاٸق اس کے برعکس ہیں، کیونکہ حالیہ دنوں میں جموں و کشمیر میں ویکسین کی عدم دستیابی سے مبینہ طورپر ٹیکہ کاری صفر کے برابر ریکارڈ کی گئی ہے، جو باعث تشویش ہے۔

'جموں و کشمیرمیں کورونا ویکسین کی کمی باعث تشویش'
'جموں و کشمیرمیں کورونا ویکسین کی کمی باعث تشویش'
author img

By

Published : May 18, 2021, 9:45 PM IST

Updated : May 18, 2021, 10:04 PM IST

اپنے ایک بیان میں تاریگامی نے کہا کہ 'جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے مثبت واقعات اور اموات میں بہت زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے اور اس کا سامنا کرنے کا واحد راستہ ٹیکہ کاری ہے, لیکن اطلاعات کے مطابق حالیہ دنوں میں ایک بھی فرد کوٹیکے نہیں لگائے گئے ہیں۔

زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکہ لگانے کے بجائے انتظامیہ نے لوگوں کو بے سہارا چھوڑ دیا ہے، جس نے کافی لوگوں میں بے یقینی پیدا کردی ہے۔ پچھلے ہفتے کے دوران سرکاری طور پر ویکسینیشن کا ڈیٹا غیر معمولی حد تک کم ہے، زیادہ تر دن خالی رہے ہیں۔ اس سے یہی اندازہ ہوتا ہے کہ بہت سارے لوگ رہ گئے ہیں جو ٹیکے لگوانا چاہتے ہیں۔

حکومت کو صورتحال دیکھ کر یہ واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ ویکسین کب دستیاب ہوگی تاکہ ویکسینیشن کے عمل کے بارے میں مزید بے یقینی اور الجھن پیدا نہ ہو۔کووڈ۔19 انفیکشن کے خلاف لوگوں کی حفاظت حکومت کا اولین فرض ہے۔ اسی طرح پورے خطے میں طبی سہولیات کا فقدان ہے۔

مناسب کارروائی جیسے بروقت جانچ اور اسپتال میں داخل کرانے سے قیمتی جانوں کو بچا یا جا سکتا ہے۔ جموں و کشمیر کی صورتحال نے ابھی تک دہلی، ممبئی یا ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح خوفناک سطح کو نہیں چھوا ہے۔لیکن ایس او ایس کالز اور آکسیجن سلنڈروں کی درخواستوں اور سوشل میڈیا پر اہم دواؤں کی کمیاں اس بحران کی نشاندہی کرتی ہیں۔

خطے میں ملک کے دیگر حصوں کی طرح کووڈ کیسوں میں اضافے نے جموں و کشمیر کے موجودہ صحت کے نظام پر دباؤ ڈالا ہے۔ ہسپتالوں میں آئی سی یو بیڈ ختم ہو رہے ہیں۔ ایسے میں نہ صرف ویکسینیشن مہم کو تیز کرنے کی ضرورت ہے، بلکہ کوویڈ سونامی کا مقابلہ کرنے کے لئے جموں و کشمیر میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

اپنے ایک بیان میں تاریگامی نے کہا کہ 'جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے مثبت واقعات اور اموات میں بہت زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے اور اس کا سامنا کرنے کا واحد راستہ ٹیکہ کاری ہے, لیکن اطلاعات کے مطابق حالیہ دنوں میں ایک بھی فرد کوٹیکے نہیں لگائے گئے ہیں۔

زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکہ لگانے کے بجائے انتظامیہ نے لوگوں کو بے سہارا چھوڑ دیا ہے، جس نے کافی لوگوں میں بے یقینی پیدا کردی ہے۔ پچھلے ہفتے کے دوران سرکاری طور پر ویکسینیشن کا ڈیٹا غیر معمولی حد تک کم ہے، زیادہ تر دن خالی رہے ہیں۔ اس سے یہی اندازہ ہوتا ہے کہ بہت سارے لوگ رہ گئے ہیں جو ٹیکے لگوانا چاہتے ہیں۔

حکومت کو صورتحال دیکھ کر یہ واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ ویکسین کب دستیاب ہوگی تاکہ ویکسینیشن کے عمل کے بارے میں مزید بے یقینی اور الجھن پیدا نہ ہو۔کووڈ۔19 انفیکشن کے خلاف لوگوں کی حفاظت حکومت کا اولین فرض ہے۔ اسی طرح پورے خطے میں طبی سہولیات کا فقدان ہے۔

مناسب کارروائی جیسے بروقت جانچ اور اسپتال میں داخل کرانے سے قیمتی جانوں کو بچا یا جا سکتا ہے۔ جموں و کشمیر کی صورتحال نے ابھی تک دہلی، ممبئی یا ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح خوفناک سطح کو نہیں چھوا ہے۔لیکن ایس او ایس کالز اور آکسیجن سلنڈروں کی درخواستوں اور سوشل میڈیا پر اہم دواؤں کی کمیاں اس بحران کی نشاندہی کرتی ہیں۔

خطے میں ملک کے دیگر حصوں کی طرح کووڈ کیسوں میں اضافے نے جموں و کشمیر کے موجودہ صحت کے نظام پر دباؤ ڈالا ہے۔ ہسپتالوں میں آئی سی یو بیڈ ختم ہو رہے ہیں۔ ایسے میں نہ صرف ویکسینیشن مہم کو تیز کرنے کی ضرورت ہے، بلکہ کوویڈ سونامی کا مقابلہ کرنے کے لئے جموں و کشمیر میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

Last Updated : May 18, 2021, 10:04 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.