جموں: شیو سینا بالا صاحب ٹھاکرے جموں و کشمیر یونٹ نے جموں ڈویژن کے پونچھ اور راجوری کو کشمیر سے جوڑنے والی 'مغل روڈ' کا نام تبدیل کرکے گلاب سنگھ نام رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی کارکنان نے جموں کی مہاراجہ ہری سنگھ پارک کے باہر احتجاج بھی کیا۔ پارٹی کے ریاستی سربراہ منیش ساہنی نے کہا کہ جموں و کشمیر کبھی بھی انگریزوں کا غلام نہیں رہا اور نہ ہی یہاں مغلوں کی اولادیں ہیں تو ہم پر مغلوں کی یادیں کیوں چسپاں کی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش میں بی جے پی کی حکومت نے ریاست میں سلیبس سے مغل حکمرانوں کی تاریخ کے صفحات کو ہٹا دیا ہے۔ دارالحکومت دہلی کے راشٹرپتی بھون کے مغل گارڈن کا نام بدل کر 'امرت گارڈن' کر دیا گیا ہے۔ دہلی میں مغل حکمرانوں کے نام سے منسوب سڑکوں اور تاریخی عمارتوں کے نام تبدیل کر دیے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر کی موجودہ ایل جی انتظامیہ نے ریاست کے 57 اسکولوں اور سڑکوں کا نام شہدا اور نامور شخصیات کے نام پر رکھا ہے، لیکن راجوری پونچھ کو کشمیر سے جوڑنے والی سڑک کا نام تبدیل کرنے کو کیسے ترک کیا جا سکتا ہے؟ اس سڑک کو مغل حکمرانوں نے بھارتی علاقوں پر حملہ کرنے اور قبضہ کرنے کے لیے استعمال کیا تھا۔ اکبر نے کشمیر کو فتح کرنے کے لیے یہ راستہ اختیار کیا۔ اس مغلیہ سلطنت کے نام پر ملک کے تاریخی اور باوقار مقامات کی نامزدگی ہر گز قبول نہیں کی جا سکتی۔ ساہنی نے ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو ایک خط لکھا ہے جس میں 'مغل روڈ' کا نام فوری طور پر 'مہاراجہ گلاب سنگھ' رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Mughal Garden now Amrit Udyan راشٹرپتی بھون کے خوبصورت مغل گارڈن کا نام تبدیل، نیا نام امرت ادیان رکھا گیا