جموں میں آج شیو سینا کے رہنماؤں اور کارکنان نے گورنر ہاؤس کے باہر پراپرٹی ٹیکس کے فیصلہ کے خلاف پر امن احتجاج کیا اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو میمورنڈم بھی پیش کیا ۔شیو سینا جموں کشمیر چیف منیش ساہنی نے اس موقع پر میڈیا کو بتایا کہ عوام مہنگائی، بے روزگاری سے دوچار ہے، جبکہ حکومت ٹیکس وصول کرنے میں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں رہائشی اور تجارتی عمارتوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ نا مناسب ہے،انہوں نے اس ٹیکس کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس لوگوں کا معاشی استحصال کے مماثل ہے، اسی لئے شیو سینا نے آج جموں راج بھون پہنچ کر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو ایک میمورنڈم سونپا، جس میں پراپرٹی ٹیکس نافذ کرنے کے فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ساہنی نے کہا کہ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد ٹیکس کا بوجھ بڑھا کر جموں و کشمیر کے لوگوں کا مسلسل مالی استحصال کیا جا رہا ہے۔ بجلی اور پانی کے بلوں میں اضافے کے بعد اب عوام پر پراپرٹی ٹیکس کا بوجھ ان کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔ ساہنی نے انتباہ دیا کہ اگر اگلے چند دنوں میں پراپرٹی ٹیکس آرڈر واپس نہیں لیا گیا تو شیوسینا بڑے پیمانے پر عوامی تحریک، دستخطی مہم اور غیر معینہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے گی۔ ساہنی نے جموں کے میئر راجندر شرما کو جنرل ہاؤس میں کیے گئے اپنے وعدے کو یاد دلایا کہ "میونسپلٹی کے تحت آنے والے علاقوں میں کوئی پراپرٹی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔" ساہنی نے کہا کہ اگر یہ حقیقت ہے تو انہیں فوری طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ اس موقع پر خواتین ونگ کی صدر میناکشی چھبر، جنرل سکریٹری وکاس بخشی، سینئر نائب صدر سنجیو کوہلی بھی موجود تھے۔
مزید پڑھیں:DDC Member Aripal on Property Tax: پراپرٹی ٹیکس لاگو نہ کیا جائے، ڈی ڈی سی ممبر