جموں: شیعہ فیڈریشن (صوبہ جموں) نے راجوری، ڈانگری علاقے میں شہری ہلاکتوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس واقعہ کی این آئی اے یا کسی اور ایجنسی سے انکوائری کرانے کی مانگ کی ہے۔ فیڈریشن نے قاتلوں کی شناخت کرکے ان کو کڑی سے کڑی سزا دلوائے جانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ شیعہ فیڈریشن کے صدر عاشق حسین خان نے ان باتوں کا اظہار جموں میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ہے۔ خان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’جموں وکشمیر میں ٹارگٹ کلنگ کے اس انسانیت سوز، وحشیانہ قتل عام کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس واقعہ سے ایک بار پھر واضح ہو گیا ہے کہ سماج کو تقسیم کرنے اور نفرت پھیلانے کی مذموم کوششیں جاری ہیں۔‘‘ خان نے مزید کہا کہ ’’ایک انسان، خواہ وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو، ایسی مذموم حرکت کر ہی نہیں سکتا۔‘‘ Shia Federation Condemn Rajouri Civilian Killing
شیعہ فیڈریشن کے صدر نے راجوری شہری ہلاکتوں کو ’’انسانیت سوز‘‘ واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا: ’’دشمن عناصر کی مذموم حرکت ہے جن کو جموں وکشمیر کی پر امن فضا راس نہیں آ رہی ہے۔ ایسے عناصر اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔‘‘ عاشق حسین نے ڈانگری میں قیمتی انسانی جانوں کے زیاں پر صد افسوس کرتے ہوئے ’’اس انسانیت سوز قتل عام میں ملوث شیطان نما عناصر کو بے نقاب کر کے ان کو عبرتناک سزا‘‘ دیے جانے کی مانگ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ایک عام، معصوم اور بے گناہ انسان کو قتل کرنے سے سوائے انسانیت کو شرمسار کرنے کے کچھ حاصل نہیں کیا جا سکتا ہے، مگر افسوس کہ ایسے واقعات جموں وکشمیر میں بڑھتے جا رہے ہیں اور ابھی تک کسی گناہ گار کو سامنے نہیں لایا گیا ہے۔‘‘
عاشق حسین خان نے ’’ایسے عناصر کو سماج کے سامنے پیش کرنے‘‘ کی مانگ کرتے ہوئے ان کے بد نما چہرے کو بے نقاب کیے جانے کی پر زور اپیل کی اور انہیں عبرتناک سزا دیے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔ فیڈریشن کے صدر نے بے گناہ اور معصوم افراد کے قتل پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ خان نے اس واقعہ میں زخمی ہوئے افراد کی جلد صحت یابی کی بھی دعا کرتے ہوئے سرکار سے لواحقین کو معقول ایکس گریشیا امداد دیے جانے کی بھی مانگ کی، ساتھ ہی زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات مفت دستیاب کرائے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔
پریس کانفرنس کے دوران خان نے مزید کہا کہ ’’سماج میں تفرقہ ڈالنے والوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ایسے عناصر کا ٹھکانہ قید تنہائی ہے۔‘‘ عاشق حسین خان نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے ’’حالات کو نارمل بنانے کے لیے انتظامیہ سے ہر ممکن تعاون کیے جانے پر زور دیا۔ انہوں نے عوام سے امن و امان بنائے رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’ماضی میں متعدد بار اس قسم کی مذموم کوششیں کی گئیں مگر جموں صوبہ کی عوام نے جوش میں ہوش نہ کھوتے ہوئے ایسے عناصر کے مذموم اور ناپاک ارادوں کو خاک میں ملایا ہے۔‘‘ خان نے اس واقعہ میں ملوث عناصر کو جلد سے جلد گرفتار کیے جانے کی مانگ کرتے ہوئے ہر مذہب کے ماننے والے سے امان و امان بنائے رکھنے کی پر زور اپیل کی ہے۔