ETV Bharat / state

Electric Vehicles in Jammu جموں میں الیکٹرک گاڑیوں کا بڑھتا رجحان

جموں خطہ کے ٹرانسپورٹ پورٹ افسر پنکج بگوترا نے کہا کہ اب جموں کشمیر میں الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کی ایک اور خوبی یہ ہے کہ انہیں باقاعدہ سروس یا دیکھ بھال کی ضرورت نہیں ہوتی۔ وہ بالکل آپ کے فون کی طرح ہیں، آپ ان کا نظم اور اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں جیسے آپ اپنے فون کا کرتے ہیں۔ پوری خبر پڑھیں

author img

By

Published : Jun 4, 2023, 3:51 PM IST

Updated : Jun 4, 2023, 8:15 PM IST

جموں میں الیکٹرک گاڑیوں کا بڑھتا رجحان
جموں میں الیکٹرک گاڑیوں کا بڑھتا رجحان
جموں میں الیکٹرک گاڑیوں کا بڑھتا رجحان

جموں: جموں کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں میں ای گاڑیوں کا رجسٹریشن جاری ہے۔ ای گاڑیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ تیل کی بڑھتی قیمتوں کے درمیان اب عام لوگوں کے پاس ای گاڑیوں کا اچھا آپشن ہے۔ حکومت بھی ای گاڑیوں کو فروغ دے رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ اب الیکٹرک گاڑیوں کی طرف مائل ہونے لگے ہیں۔ یہ گاڑیاں نہ صرف پرائیویٹ سیکٹر میں بڑھ رہی ہیں بلکہ کمرشل سیکٹر میں بھی ای گاڑیوں کا رجحان تیزی سے بڑھا ہے، جس کی وجہ سے شہر میں ای چارجنگ اسٹیشنز کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، تاکہ ای گاڑیوں کو وقت پر چارج کیا جاسکے۔

مسلسل بڑھتی ہوئی آلودگی کے درمیان الیکٹرک گاڑیوں کو صاف ستھرے مستقبل کی ضرورت سمجھا جاتا ہے۔ صاف مستقبل کا مطلب ہے کہ آلودگی سے پاک مستقبل، ایسا مستقبل جہاں کاربن کا اخراج کم سے کم ہو۔ ہندوستان جیسے ملک میں، جہاں بہت سے شہر آلودگی کی عالمی فہرست میں سرفہرست ہیں، یہ ضرورت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ حکومت ایسی گاڑیوں کو فروغ دے رہی ہے۔ دراصل الیکٹرک گاڑیاں واقعی مکمل طور پر ماحول دوست ہیں کیونکہ پٹرول اور ڈیزل دونوں ہی ناقابل تجدید وسائل ہیں۔ جس کا مطلب ہے وسائل کو ختم کرنا۔ ان کو بچانا ضروری ہے اور ان کو بچانے کے لیے ضروری ہے کہ ان کا کم از کم استعمال کیا جائے۔ اس کے ساتھ گاڑیوں میں استعمال ہونے والے انجنوں میں پٹرول اور ڈیزل جلانے سے کاربن کا اخراج بڑھتا ہے جس کی وجہ سے آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ الیکٹرک گاڑی اس سے بچنے کے بہت سے طریقوں میں سے ایک ہے۔ یہ گاڑیاں بجلی پر چلتی ہیں، ان سے کسی قسم کا اخراج نہیں ہوتا، یعنی طویل مدت میں یہ گاڑیاں ماحول کو نقصان سے بچا سکتی ہیں۔

ان گاڑیوں کو چلانا بھی پٹرول ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں سے سستا ہے۔ تاہم یہ کتنی سستی ہے اس پر منحصر ہے کہ کس ریاست میں بجلی کتنی سستی ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کے لیے چارجنگ اسٹیشن بنانے والی کمپنی Kazam کی ویب سائٹ کے مطابق، مہندرا کی الیکٹرک کار Mahindra e20 کو مکمل چارج کرنے میں 10 یونٹ بجلی درکار ہوتی ہے۔ دہلی میں 1 یونٹ بجلی کی قیمت 3-4 روپے ہے، یعنی گاڑی کو ایک بار مکمل چارج کرنے میں 30 روپے لگیں گے۔ ویب سائٹ کے مطابق یہ گاڑی ایک بار مکمل چارج ہونے پر تقریباً 100 کلومیٹر تک چل سکتی ہے۔

جموں شہر میں 100 الیکٹرک بسیں جموں اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت مسافروں کے استعمال کے لئے مختص کی گئی ہیں۔ وہیں الیکٹرک یا ای ریکسا کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ای رکشا چلانے والے افراد کا کہنا ہے کہ جموں میں ای رکشا کی شروعات سے انہیں روزگار ملا ہے اور مسافروں کا سفر سستا اور آسان ہوا ہے۔ پٹرول یا ڈیزل پر چلنے والے آٹو کا خرچہ زیادہ تھا۔ جس کی وجہ سے کرایہ بھی مسافروں کو زیادہ ادا کرنا پڑتا تھا۔

جموں خطہ کے ٹرانسپورٹ پورٹ افسر پنکج بگوترا نے کہا کہ گورنمنٹ آف انڈیا کے ہدایات کے مطابق ای رکشا کو فروخ دیا جا رہا ہے اور اب جموں کشمیر میں ای رکشا کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کی ایک اور خوبی یہ ہے کہ انہیں باقاعدہ سروس یا دیکھ بھال کی ضرورت نہیں ہوتی۔ وہ بالکل آپ کے فون کی طرح ہیں، آپ ان کا نظم اور اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں جیسے آپ اپنے فون کا کرتے ہیں۔ دیکھ بھال کے لیے باقاعدگی سے چارج کرنا، صفائی کے لیے کبھی کبھار کپڑے سے پونچھنا لازمی ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: EV Charging Points: دہلی میں 1000 سے زائد ای وی چارجنگ پوائنٹس لگائے گئے

ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باعث عوام کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر چلنے والی گاڑیوں کی قیمتیں برداشت کرنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔ خاص طور پر روزانہ کی بنیاد پر گاڑی چلانے والے گاڑیوں کے مالکان کا بجٹ مکمل طور پر بگڑنا شروع ہو گیا ہے۔ پچھلے تین سالوں میں الیکٹرک گاڑیاں تیزی سے مارکیٹ میں اپنی جگہ بنا رہی ہیں۔ لوگوں کا رجحان ای-وہیکل کی طرف مسلسل بڑھ رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب ریاستی دارالحکومت جموں میں الیکٹرک گاڑیوں کا رجحان تیزی سے بڑھا ہے۔

جموں میں الیکٹرک گاڑیوں کا بڑھتا رجحان

جموں: جموں کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں میں ای گاڑیوں کا رجسٹریشن جاری ہے۔ ای گاڑیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ تیل کی بڑھتی قیمتوں کے درمیان اب عام لوگوں کے پاس ای گاڑیوں کا اچھا آپشن ہے۔ حکومت بھی ای گاڑیوں کو فروغ دے رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ اب الیکٹرک گاڑیوں کی طرف مائل ہونے لگے ہیں۔ یہ گاڑیاں نہ صرف پرائیویٹ سیکٹر میں بڑھ رہی ہیں بلکہ کمرشل سیکٹر میں بھی ای گاڑیوں کا رجحان تیزی سے بڑھا ہے، جس کی وجہ سے شہر میں ای چارجنگ اسٹیشنز کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، تاکہ ای گاڑیوں کو وقت پر چارج کیا جاسکے۔

مسلسل بڑھتی ہوئی آلودگی کے درمیان الیکٹرک گاڑیوں کو صاف ستھرے مستقبل کی ضرورت سمجھا جاتا ہے۔ صاف مستقبل کا مطلب ہے کہ آلودگی سے پاک مستقبل، ایسا مستقبل جہاں کاربن کا اخراج کم سے کم ہو۔ ہندوستان جیسے ملک میں، جہاں بہت سے شہر آلودگی کی عالمی فہرست میں سرفہرست ہیں، یہ ضرورت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ حکومت ایسی گاڑیوں کو فروغ دے رہی ہے۔ دراصل الیکٹرک گاڑیاں واقعی مکمل طور پر ماحول دوست ہیں کیونکہ پٹرول اور ڈیزل دونوں ہی ناقابل تجدید وسائل ہیں۔ جس کا مطلب ہے وسائل کو ختم کرنا۔ ان کو بچانا ضروری ہے اور ان کو بچانے کے لیے ضروری ہے کہ ان کا کم از کم استعمال کیا جائے۔ اس کے ساتھ گاڑیوں میں استعمال ہونے والے انجنوں میں پٹرول اور ڈیزل جلانے سے کاربن کا اخراج بڑھتا ہے جس کی وجہ سے آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ الیکٹرک گاڑی اس سے بچنے کے بہت سے طریقوں میں سے ایک ہے۔ یہ گاڑیاں بجلی پر چلتی ہیں، ان سے کسی قسم کا اخراج نہیں ہوتا، یعنی طویل مدت میں یہ گاڑیاں ماحول کو نقصان سے بچا سکتی ہیں۔

ان گاڑیوں کو چلانا بھی پٹرول ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں سے سستا ہے۔ تاہم یہ کتنی سستی ہے اس پر منحصر ہے کہ کس ریاست میں بجلی کتنی سستی ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کے لیے چارجنگ اسٹیشن بنانے والی کمپنی Kazam کی ویب سائٹ کے مطابق، مہندرا کی الیکٹرک کار Mahindra e20 کو مکمل چارج کرنے میں 10 یونٹ بجلی درکار ہوتی ہے۔ دہلی میں 1 یونٹ بجلی کی قیمت 3-4 روپے ہے، یعنی گاڑی کو ایک بار مکمل چارج کرنے میں 30 روپے لگیں گے۔ ویب سائٹ کے مطابق یہ گاڑی ایک بار مکمل چارج ہونے پر تقریباً 100 کلومیٹر تک چل سکتی ہے۔

جموں شہر میں 100 الیکٹرک بسیں جموں اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت مسافروں کے استعمال کے لئے مختص کی گئی ہیں۔ وہیں الیکٹرک یا ای ریکسا کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ای رکشا چلانے والے افراد کا کہنا ہے کہ جموں میں ای رکشا کی شروعات سے انہیں روزگار ملا ہے اور مسافروں کا سفر سستا اور آسان ہوا ہے۔ پٹرول یا ڈیزل پر چلنے والے آٹو کا خرچہ زیادہ تھا۔ جس کی وجہ سے کرایہ بھی مسافروں کو زیادہ ادا کرنا پڑتا تھا۔

جموں خطہ کے ٹرانسپورٹ پورٹ افسر پنکج بگوترا نے کہا کہ گورنمنٹ آف انڈیا کے ہدایات کے مطابق ای رکشا کو فروخ دیا جا رہا ہے اور اب جموں کشمیر میں ای رکشا کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کی ایک اور خوبی یہ ہے کہ انہیں باقاعدہ سروس یا دیکھ بھال کی ضرورت نہیں ہوتی۔ وہ بالکل آپ کے فون کی طرح ہیں، آپ ان کا نظم اور اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں جیسے آپ اپنے فون کا کرتے ہیں۔ دیکھ بھال کے لیے باقاعدگی سے چارج کرنا، صفائی کے لیے کبھی کبھار کپڑے سے پونچھنا لازمی ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: EV Charging Points: دہلی میں 1000 سے زائد ای وی چارجنگ پوائنٹس لگائے گئے

ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باعث عوام کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر چلنے والی گاڑیوں کی قیمتیں برداشت کرنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔ خاص طور پر روزانہ کی بنیاد پر گاڑی چلانے والے گاڑیوں کے مالکان کا بجٹ مکمل طور پر بگڑنا شروع ہو گیا ہے۔ پچھلے تین سالوں میں الیکٹرک گاڑیاں تیزی سے مارکیٹ میں اپنی جگہ بنا رہی ہیں۔ لوگوں کا رجحان ای-وہیکل کی طرف مسلسل بڑھ رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب ریاستی دارالحکومت جموں میں الیکٹرک گاڑیوں کا رجحان تیزی سے بڑھا ہے۔

Last Updated : Jun 4, 2023, 8:15 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.