جموں: بی جے پی کی جموں و کشمیر اقلیتی مورچہ کے صدر شیخ بشیر نے طالب حسین کی بی جے پی کے ساتھ وابستگی کی تردید کی ہے، تاہم انھوں نے یہ ضرور تسلیم کیا کہ طالب نے پارٹی کی آن لائن رکنیت لے رکھی تھی۔ جموں و کشمیر کے تجزیہ نگار اور جموں و کشمیر وقف بورڈ کے ممبر سہیل کاظمی نے بی جے پی میں لشکر کے مبینہ عسکریت پسندوں کی موجودگی پر بی جے پی لیڈران سے این آئی جانچ کا مطالبہ کیا۔
سہیل کاظمی نے کہا کہ جو عسکریت پسند پکڑا گیا ہے جس کا تعلق بی جے پی ہے اور اس کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے جو قومی سلامتی کے لیے خطرہ تھا تو وہیں بی جے پی کہہ رہی ہے کہ وہ پارٹی کا مستقل رکن نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اخر کس نے طالب حسین کو بی جے پی کے اقلیتی آئی ٹی سیل کا انچارج بنایا، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے اور سیاسی جماعتوں میں ایسے عناصر کی تحقیقات کرنا ضروری ہے۔
بتادیں کہ جموں کے ریاسی ضلع کے ٹوکسن گاؤں کے لوگوں نے دو عسکریت پسندوں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔عسکریت پسندوں کے قبضہ سے اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔ پولیس نے ان کی شناخت طالب حسین اور فیصل ڈار کے بطور کی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فیصل ڈار ضلع پلوامہ کا سرگرم عسکریت پسند ہے جبکہ طالب حسین ضلع راجوری کے بدھل علاقے کے رہنے والا ہے اور پولیس کو مطلوب تھا۔ وہیں طالب حسین کے متعلق کہا جارہا ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے مائنارٹی سیل کا سوشل میڈیا انچارج تھا۔ تاہم بی جے پی کا کہنا ہے کہ طالب نے دو ماہ قبل پارٹی سے استعفی دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: JK Congress On BJP: 'وزیر داخلہ امت شاہ سے عسکریت پسند نے ملاقات کیسے کی؟'