جموں:راہُل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا آج اپنے آخری پڑاؤ میں داخل ہوئی۔ یاترا آج شام جموں کے لکھن پور سے جموں و کشمیر کے حدود میں داخل ہوئی ۔کانگریس کے سینکڑوں کارکنان اس یاترا میں شریک تھے۔بھارت جوڑو یاترا آج شام پٹھان کوٹ سے جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ کے لکھن پور میں داخل ہوئی ۔نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے جموں و کشمیر کے لکھن پور میں بھارت جوڑو یاترا کا خیر مقدم کیا ۔
راہل گاندھی نے لکھن پور میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے آر ایس ایس اور بی جے پر سخت نکتہ چینی کی۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی حکومت لوگوں کی توجہ ہٹا کر دوسرے چیڑوں کی اور دھیان بھٹکا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں موجودہ وقت نفرت، تشدد، بے روزگاری اور قیمتوں میں اضافے جیسے اہم مسائل کو میڈیا اجاگر نہیں کرتی بلکہ دوسری جیزوں سے لوگوں کا دھیان بھٹکانے میں مصروف ہیں۔
راہُل گاندھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ" وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے دکھ جانتے ہیں اور سر جھکا کر میں آپ کے پاس آیا ہوں۔ میرے آباؤ اجداد کا تعلق اسی سرزمین سے تھا، مجھے لگتا ہے کہ میں گھر لوٹ رہا ہوں۔‘‘
واضح رہے راہل گاندھی جموں وہ کئی ایک مقامات پر عوامی اجتماعات سے خطاب بھی کریں گے۔ جموں کے ستواری علاقے میں بھی راہل گاندھی کا عوامی ریلی سے خطاب کرنے کا پروگرام ہے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے سپیشل کمانڈوز (ایس پی جی) کو تعینات کیا گیا ہے ۔سکیورٹی فورسز نے جموں شہر کو فوجی چھاونی میں تبدیل کیا گیا جبکہ صوبے جموں میں ناکوں کا جال بچھایا گیا تاکہ کسی بھی نا خوشگوار واقعے کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: Bharat Jodo Yatra Enters Jammu بھارت جوڑو یاترا جموں کے حدود میں داخل
واضح رہے کہ بھارت جوڑو یاترا، انڈین نیشنل کانگریس کی طرف سے شروع کی گئی ایک عوامی تحریک ہے۔ کانگریس کے رہنما راہُل گاندھی، پارٹی کیڈر اور عام لوگوں کو پیدل چلنے کے لیے متحرک کر کے اس تحریک کو منظم کر رہے ہیں۔ یہ یاترا کنیا کماری، جزیرہ نما کے جنوبی سرے سے جموں و کشمیر تک چلے گی جو 150 دنوں میں 3570 کلومیٹر پر محیط ہے۔