جموں: کشمیری پنڈتوں کی ایک تنظیم "پنون کشمیر" نے جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے سرکاری اراضی کو واپس حاصل کرنے کے لیے انسداد تجاوزات مہم کا خیرمقدم کیا ہے۔ بدھ کو پنون کشمیر کے صدر اجے چرنگو نے جموں پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کی نتظیم انہدامی کارروائیوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ کشمیری مہاجر پنڈت تنظیم کی طرف سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب جموں و کشمیر کے کئی لیڈران بشمول سابق وزرائے اعلیٰ نے اس مہم کے خلاف تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس مہم کے خلاف جموں وکشمیر میں عوام لوگوں کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا اور عوام نے انتظامیہ سے اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
چرونگو نے کہا کہ "ہم جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے اس یونین ٹیریٹری میں غیر قانونی تجاوزات اور تعمیرات کے خلاف کارروائی کا خیرمقدم کرتے ہیں، خاص طور پر بڑے سیاسی شخصیات کی طرف سے کیے جانے والے غیر قانونی زمین پر قبضہ کرنا۔ انہوں نے جموں و کشمیر اور مرکز حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس طرح کی بدعنوان اور غیر قانونی سرگرمیوں کو نہ صرف بدعنوانی کی کارروائی کے طور پر بلکہ اندرونی خلفشار کو ہوا دینے کے عمل کے طور پر بھی دیکھیں تاکہ دوبارہ جموں کشمیر میں سرکاری زمین پر ناجائز قبضہ نہ ہو۔
مزید پڑھیں: Protest Against Land Eviction Drive انسداد تجاوزات مہم کے خلاف سرینگر میں احتجاج
انہوں نے جموں و کشمیر میں "علیحدگی پسندی کو فروغ دینے میں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے کردار کی تحقیقات کے لیے خصوصی انکوائری ٹیم تشکیل دینے کا مطالبہ بھی کیا۔ واضح رہے کہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے یونین ٹریٹری کے سبھی اضلاع میں سرکاری اراضی کو واپس چھڑانے کی خاطر مہم شروع کی اور ابتک ہزاروں کنال اراضی کو باز یاب کیا گیا۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے واضح کیا کہ اس مہم کے دوران غریبوں کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضے کے خلاف چلائی جارہی انسداد تجاوزات مہم جاری رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Land Retrieved in Kashmir کشمیر میں دو لاکھ کنال سے زائد سرکاری زمین پر قبضہ ہٹایا گیا