جموں: جموں و کشمیر میں جی 20 سمٹ سے قبل جموں کے مختلف علاقوں میں سیکورٹی ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ ان علاقوں میں جموں شہر سمیت سرحدی علاقہ جات کتواہ اور سانبہ شامل ہیں۔ دفاعی ذرائع کے مطابق ’’پاکستان ایک بار پھر بین الاقوامی سرحد پر دراندازی اور سیکورٹی اداروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے جس کی خفیہ اطلاع سیکورٹی ایجنسیوں تک پہنچ چکی ہے۔ ان اطلاعات کو مد نظر رکھتے ہوئے پٹھان کوٹ سے جموں کے رتنوچک تک الرٹ جاری کر دیا گیا ہے جبکہ سیکورٹی فورسز کے لیے خصوصی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔‘‘ علاوہ ازیں بدھ کو جموں میں آرمی پبلک اسکول، سنجوا میں سیکورٹی وجوہات کی بنا پر سے چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ’’ہیرا نگر سیکٹر کے نزدیک آئی ایس آئی اور پاکستانی ایجنسیاں ایک بار پھر بھارتی سرحد میں دہشت پھیلانے کے منصوبوں پر کام کر رہی ہیں۔‘‘ منگل کے روز جہاں آرمی پبلک اسکول کو سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اگلے احکامات تک بند کر دیا گیا ہے وہیں تمام اہم عمارتوں اور اداروں کی سیکورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔ ہندوستان - پاکستان بین الاقوامی سرحد پر سیکورٹی گرڈ کو مضبوط بناتے ہوئے گشت اور ناکہ بندی بڑھا دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق منگل کی شام سے بدھ تک سیکورٹی فورسز کی بے ساختہ نقل و حرکت پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
پونچھ جیسے حملے کی دھمکی، فوجی علاقوں کی سیکورٹی میں اضافہ
انٹیلی جنس ایجنسیوں کو شبہ ہے کہ کسی فوجی اسٹیبلشمنٹ یا اس سے ملحقہ علاقے کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ سیکورٹی ایجنسیاں بھی چوکس ہو گئی ہیں کہ دراندازی کے علاوہ دہشت گردوں یا اوور گراؤنڈ ورکرز کی مدد بھی لی جا سکتی ہے جو پہلے ہی جموں و کشمیر میں داخل ہو چکے ہیں۔ پونچھ کے بھٹا دوریا جیسے حملے کا بھی خطرہ لاحق ہے۔ سیکورٹی ایجنسیوں کو اطلاعات ملی ہیں کہ فوجی گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے صرف فوجی گاڑیوں کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ فوجی گاڑیاں کسی بھی بازار یا دیگر مقامات پر کھڑی نہ کی جائیں۔ اس سب کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: High Alert in Jammu: جموں خطے میں سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات