جموں کے پرکھوں مہاجر کیمپ میں مہاجر پنڈتوں کی عارضی رہائش کے لیے دہائیاں قبل ٹین کے شیڈ تعمیر کیے گئے تھے جن کی حالت انتہائی خستہ ہو چکی ہے اور وہاں رہائش پذیر 100کے قریب مہاجر کنبے کسمپرستی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
بجلی، پانی اور بیت الخلاء جیسی بنیادی ضروریات کے فقدان کے حوالے سے مہاجر پنڈتوں نے بھاجپا سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
پرکھوں میں رہ رہے مہاجر پنڈتوں نے دعویٰ کیا کہ انتظامیہ اب انہیں مہاجر تسلیم کرنے سے بھی گریز کر رہی ہے۔ انکے مطابق انہیں پرکھوں کیمپ چھوڑنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔
مہاجر پنڈتوں نے بھاجپا سرکار کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’وہ صرف تقریریں کرکے چلے جاتے ہیں، مگر ہماری مشکلات کا ازالہ کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے۔‘‘
بی جے پی کی خاتون مائگرنٹ ونگ کی صدر ڈمپل شرما نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پرکھوں میں رہائش پذیر پنڈتوں کی باز آبادکاری اور انہیں بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے انتظامیہ سے رجوع کیا حتی کہ کئی بار احتجاج بھی درج کیا تاہم بقول انکے ’’ہر بار جائز مطالبات کو نظر انداز کیا گیا۔‘‘
ڈمپل شرما نے بھی بھاجپا سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا: ’’پرکھوں میں کسمپرسی کی زندگی گزار رہے مہاجر پنڈتوں کے حوالے سے بھاجپا سرکار نے زمینی سطح پر کبھی بھی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے۔‘‘