لفٹینٹ گورنر گریش چندر مرمو نے آج لاک ڈاؤن کے بعد جموں یونیورسٹی اور شری ماتا ویشنو دیوی یونیورسٹی میں تدریسی سرگرمیوں کی بحالی کیلئے نقشہ راہ کا بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ جائزہ لیا۔
میٹنگ میں لفٹینٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری موجود تھے۔ جبکہ جموں یونیورسٹی اور شری ماتا ویشنو دیوی یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور دونوں یونیورسٹیوں کے رجسٹراروں نے میٹنگ میں بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ شرکت کی۔
لفٹینٹ گورنر نے لاک ڈاؤن کے بعد یونیورسٹیوں میں کی جا رہی تیاریوں سے متعلق دونوں وائس چانسلروں سے مفصل رپورٹ طلب کرتے ہوئے تدریسی سرگرمیوں اور خالی آسامیوں کی بھرتی کی بحالی کیلئے جامع منصوبہ بندی پر زور دیا۔
انہوں نے امتحانات کے انعقاد کیلئے ایک فعال لایحہ عمل مرتب کرنے کی بھی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ای لرننگ کیلئے بنیادی ڈھانچے کو اپ ڈیٹ کرنے پر بھی زور دیا تا کہ دونوں یونیورسٹیوں میں آن لائین کلاسز کا انعقاد یقینی بنایا جا سکے۔
لفٹینٹ گورنر نے وائس چانسلروں کو یونیورسٹی کے کیمپس اور ہوسٹلوں کو طلبا کو دستیاب رکھنے سے قبل اُن کی معقول فیومی گیشن اور صفائی ستھرائی یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی۔
انہوں نے یونیورسٹیوں میں سماجی دوری قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کرنے اور دیگر لازمی و حفاظتی اقدامات بشمول ماسک پہننے اور یونیورسٹی آنے والوں کی تھرمل سکیننگ کرنے کو لازمی قرار دیا۔
لفٹینٹ گورنر نے جموں یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو آف سائیٹ کیمپسوں کیلئے بنیادی ڈھانچہ، عملہ اور دیگر ضروریات سے متعلق تجویز پیش کرنے کیلئے کہا۔ انہوں نے بھرتی عمل میں سرعت لانے اور بھرتی قواعد و ضوابط کو اپ ڈیٹ کرنے کی بھی انہیں ہدایت دی۔
وائس چانسلروں نے ایل جی کو جانکاری دی کہ وزارت برائے ترقی افرادِ قوت کی ہدایات کے تحت طلبا کیلئے تدریسی سیشن یکم اگست سے شروع ہو گا جبکہ نئے طلبا کیلئے تدریسی سیشن یکم ستمبر سے شروع کیا جا رہا ہے۔
بھرتیوں اور خالی پڑی آسامیوں کو پُر کرنے کے معاملات کا ذکر کرتے ہوئے جموں یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے جانکاری دی کہ غیر تدریسی عملہ کیلئے یونیورسٹی میں غیر تدریسی عملے کی تعداد 1828 ہے جس میں سے 190 خالی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان خالی پڑی آسامیوں کو عنقریب مشتہر کیا جائے گا ۔ تدریسی عملے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 415 عملے میں سے 167 آسامیاں خالی پڑی ہیں جن میں سے 145 اسامیوں کو مشتہر کیا گیا ہے تا ہم کووڈ بحران کے سبب یہ عمل تعطل کا شکار ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھرتی عمل یو جی سی رہنما خطوط کے تحت مکمل کیا جائے گا۔