جموں: جموں و کشمیر انتظامیہ نے بدھ کے روز پردھان منتری آواس یوجنا (اربن مشن) کے تحت 192 فرہائشی لیٹس ضرورت مند لوگوں کے حوالے کیے گئے ہیں۔ ان 192 فلیٹس میں سے 162 جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے باشندوں کو دیے گئے ہیں جبکہ 31 بیرون ریاست کے اُن افراد کو فراہم کیے گئے ہیں جو جموں میں کرائے پر رہائش پذیر تھے۔
یہ الاٹمنٹ ایک ایسے وقت میں ہوئی ہیں جب سیاسی جماعتوں خاص کر پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس نے بیرون ریاست کے باشندوں کو ہاؤسنگ کمپلیکس مختص کرنے پر اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے ایل جی انتظامیہ سمیت مرکزی سرکار پر جموں و کشمیر کا آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔ بدھ کو جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران مستحقین میں چابیاں تقسیم کیں۔ یہ فلیٹس جموں ہاؤسنگ بورڈ کی جانب سے سنجوان، جموں میں تعمیر کیے گئے ہیں۔
تقریب کے موقع پر جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ ’’جموں و کشمیر انتظامیہ غریب لوگوں کی زندگی میں واضح تبدیلی لانے کے لیے کام کر رہی ہے سنجوان، جموں کا ہاؤسنگ کمپلیکس اسی کی ایک مثال ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم غریب لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کو یقینی بنانا چاہتے ہیں اور ہم گزشتہ تین برسوں سے اسی پر کام کر رہے ہیں۔ بعض لوگوں کو آج ان کے گھر مل گئے ہیں اور آنے والے دنوں میں بہت سے ایسے ضرورت مندوں کو مزید فلیٹس ملیں گے کیونکہ ہمارا نقطہ نظر قطار میں کھڑے آخری شخص تک پہنچنے کا ہے۔‘‘
ایل جی سنہا نے مزید کہا کہ ’’اس سال اکتوبر کے مہینے تک کچھ اور فلیٹس تیار ہو جائیں گے جس سے نہ صرف غریب عوام کو سر چھپانے کے لیے جگہ ملے گی بلکہ انہیں عزت کا بھی احساس ہوگا۔‘‘ فلیٹس کی چابیاں حاصل کرنے والے مستحقین نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی اس پہل سے کافی خوش ہیں اور ’’ایک منظم اور شفاف طریقے سے فلیٹ فراہم کیے گئے ہیں جس سے لوگوں کی زندگی کافی آسان ہو جائے گی۔‘‘
مزید پڑھیں: غیر مقامی لوگوں کو فلیٹ، مقامی لوگ کہاں جائیں گے: فاروق عبد اللہ کا طنز
ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ کے منیجنگ ڈائرکٹر ڈاکٹر شبیر حسین کین نے ای ٹی وی بھارت کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس سال اکتوبر تک مزید 144 فلیٹس ضرورت مندوں کے حوالے کیے جائیں گے۔ اور محکمہ نے غریب اور معذور افراد کو ترجیح دی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’بیرون ریاست کے مزدوروں کو یہ فلیٹس عارضی طور پر رہنے کے لیے دئیے گئے ہیں اور اس سے ڈیموگرافی میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوگی جیسا کہ بعض سیاسی جماعتیں اس کی مخالفت کر رہی ہیں۔‘‘ فلیٹس فراہم کرنے کے طریقہ کار سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’آن لائن فارم بھرنے اور سبھی لوازمات کی تکمیل کے بعد آن لائن ہی قرعہ اندازی کے ذریعے فلیٹس فراہم کیے گئے ہیں۔ اور مستقبل میں بھی اسی شفافیت کے ذریعے ہی فلیٹس فراہم کیے جائیں گے۔‘‘