جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں جموں و کشمیر کانگریس کی طرف سے نکالی گئی ریلی کے دوران پارٹی کے ترجمان رویندر شرما نے کہا کہ زرعی قوانین پر سپریم کورٹ نے پابندی تو لگا دی ہے لیکن حکومت اس پر پابندی نہیں لگا رہی ہے بلکہ آٹھ دور کے مذاکرات میں اس کے فائدے پر ہی گفتگو کرتی رہی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کی منشا ہے کہ کسان تھک کر اس احتجاج کو ختم کرنے پر مجبور ہوجائں گے۔ اس لیے وہ ان قوانین کو ابھی تک واپس نہیں لے رہی ہے۔ْ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بھی اس قوانین سے خوش نہیں ہے اس لیے اس پر پابندی لگائی ہے، لیکن کسانوں کا اعتراض سپریم کورٹ کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی پر ہے جو کہ پہلے سے ہی اس زرعی قوانین کے حامی ہیں۔
واضح ہو کہ زرعی قوانین کے خلاف گزشتہ 51 دنوں سے کسان دہلی کے بارڈر پر احتجاج کر رہے ہیں، اس دوران کسانوں کے ساتھ حکومت کی 9ویں دور کی آج بات چیت بھی بے نتیجہ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت اور کسانوں کے درمیان نویں دور کی میٹنگ بے نتیجہ ختم