تفصیلات کے مطابق جموں ویسٹ اسبملی موومنٹ کے صدر سنیل ڈمپل نے سرکار کے خلاف احتجاج کیا اور ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ کے پیپرز کو نذر آتش کیا۔
ویسٹ اسمبلی موومنٹ کے صدر سنیل ڈمپل نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کہ مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر کے عوام کی پہچان ہی چھین لی، وہیں دوسری جانب بےروزگاری میں اضافہ ہوتا جارہا ہے'۔
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب سے ریاست کا درجہ ختم کیا گیا تب سے جموں و کشمیر کے عوام کی شنوائی نہیں ہو رہی ہیں جبکہ ہماری اصل شناخت چھین لی گئی۔ مہاراجہ سنگھ نے ہمیں سٹیٹ سبجکیٹ فراہم کرکے ہماری پہچان محفوظ رکھی تھی وہ اب ختم کردی گئی۔
پلوامہ کو آنند آف کشمیر کیوں کہا جاتا ہے؟
انہوں نے سرکار سے اپیل کی کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دیا جائے اور ڈومیسائل قانون کو ختم کرکے اسٹیٹ سبجکٹ قانون کو لاگو کرایا جائے۔
بتادیں کہ جموں کشمیر میں ڈومیسائل قانون کو لاگو کرنے کے ساتھ ہی اب سرکار غیر ریاستی باشندوں کو جموں و کشمیر کی شہریت دینے میں مشغول ہے اور اب تک لاکھوں کی تعداد میں لوگوں میں ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ فراہم کرا دی گئی جسے اب جموں صوبہ سے تعلق رکھنے والے ڈوگرہ نا خوش نظر آرہے ہیں اور آئے روز احتجاجی ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔