جموں:جموں وکشمیر پولیس نے کانگریس دفتر کے ایک بزرگ ملازم رودھ کمار کے قتل کے الزام میں ایک نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔ اگرچہ اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے،تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم باوا والی گلی، شہیدی چوک کا رہائشی ہے۔واضح رہے کہ اتوار کے روز دن دہاڑے جموں کے کانگریس دفتر میں کام کرنے والے ملازم کو نامعلوم شخص نے اینٹوں سے حملہ کیا ہے۔اس حملے رودھ کمار بری طرح زخمی ہوگیا۔ اگرچہ رودھ کمار کو بے حوشی کی حالت میں جی ایم سی ہسپتال جموں منتقل کیا گیا ، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
رودھی کمات قتل کے بعد سٹی پولیس نے قتل کی تفتیش شروع کر دی۔ اس معاملے میں کچھ شواہد ملے ہیں جن کی بنیاد پر پولیس نے باوے والی گلی میں رہنے والے ایک نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملزم نے قتل کا اعتراف کر لیا ہے تاہم پولیس تاحال اس بارے میں کچھ بتانے سے گریز کر رہی ہے۔ پیر کی شام پولیس نے دوبارہ جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور وہاں سے کچھ شواہد بھی اکٹھے کئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کو اس معاملے میں سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی جس سے پولیس کو کیس کو حل کرنے میں مدد ملی۔ بتایا جا رہا ہے کہ پولیس ملزم کو اپنے ساتھ جائے وقوعہ پر لے گئی تھی، جہاں ان کے کہنے پر پولیس نے شواہد اکٹھے کیے تھے۔
مزید پڑھیں: Bahraich Crime News : بہرائچ میں بیوی کا قتل کرکے لاش کو نالے میں پھینک دیا
جموں و کشمیر پردیش کانگریس کے کئی سینئر کانگریس لیڈروں نے ہلاک کارکن رودھ کمار کی آخری رسومات میں شرکت کی۔ رودھ کمار کی آخری رسومات پیر کو جوگی گیٹ شمشان گھاٹ میں ادا کی گئیں۔ اس موقع پر ریاستی کانگریس کے صدر وقار رسول، کارگذار صدر رمن بھلا، ریاستی کانگریس کے ترجمان رویندر شرما اور دیگر کئی سینئر لیڈران بھی موجود تھے۔