این آئی اے کے کیسوں کی سماعت کرنے والے جج نے جموں ڈویژن کے کشتواڑ ضلع سے تعلق رکھنے والے حزب المجاہدین کے ساتھ وابستہ 10 انڈر گراؤنڈ ورکرز کے سلسلہ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران کہا کہ مذکورہ افسر کے خلاف تحقیقات کی جانی چاہیے جبکہ اس سے معلوم کیا جائے کہ کن بنیادوں پر انہوں نے ضروری شواہد کو چھوڑ دیا ہے۔
جج موصوف نے پیش کردہ چالان پر عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ کیس میں ثبوتوں کو جمع کرنے میں غیر پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔
کورٹ نے تحقیقات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کن بنیادوں پر مذکورہ آفیسر نے ایک ملزم ظہور احمد کو چارج شیٹ کیا ہے جبکہ اس کے خلاف کوئی ثبوت ہی نہیں ہیں تاہم جن افرا د کے خلاف ثبوت ہیں انہیں پیش ہی نہیں کیا گیا ہے۔
غور طلب ہے کہ پولیس کی جانب سے کشتواڑ ضلع کے دچھن پولیس اسٹیشن میں 2020 میں درج ایک معاملہ کا چالان پیش ہونے کے بعد سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے متعلقہ آفیسر کے خلاف انکوائری کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
اس سماعت کے دوران جج موصوف نے مذکورہ پولیس آفیسر کی نگرانی میں تحقیقات ہوئے دیگر مقدمات کے چالان کا حوالہ بھی دیا۔