ٹرانسپورٹروں کا الزام ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ وزارت داخلہ کی گائیڈ لائنز کے باوجود بھی گاڑیوں کو یونین ٹریٹری میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حالات ایسے ہی رہے تو ٹرانسپورٹرس سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہوں گے۔
ایک ٹرانسپورٹ لیڈر نے جمعے کو نامہ نگاروں کو بتایا: ’’وزارت داخلہ کی گائیڈ لائنز کے باوجود بھی گاڑیوں کو لکھن پور میں روکا جا رہا ہے اور جب ہم متعلقہ حکام سے بات کرتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ ہمارے بس میں کچھ بھی نہیں ہے۔‘‘
موصوف نے کہا کہ اگر ٹرانسپورٹروں کو تنگ کرنے کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا تو ’’ہم سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہوں گے۔‘]
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرانسپورٹرس چھ ماہ سے بےکار بیٹھے ہوئے ہیں اب گزشتہ تین دنوں سے ان میں خوشی کی لہر دوڑی تھی، تاہم ’’گائیڈ لائنز کے باوجود گاڑیوں کو یونین ٹیریٹری میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا ہے۔‘‘
موصوف نے یونین ٹریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ گاڑیوں کو جموں و کشمیر میں داخل ہونے سے نہیں روکا جائے۔