جموں و کشمیر انتظامیہ نے پیر کے روز سپریم کورٹ کو بتایا کہ روشنی ایکٹ کو ختم کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرنے والوں پر کوئی سخت کارروائی نہیں کی جائے گی۔
جموں و کشمیر انتظامیہ کی نمائندگی کر رہے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے جسٹس این وی رمنا کی بینچ کو بتایا '9 اکتوبر کے ہائی کورٹ فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست جمعرات کو دائر کی جائے گی'۔
انہوں نے کہا 'بینچ نے ہائی کورٹ کے روشنی ایکٹ کے بارے میں اس فیصلے کے بعد درخواست گزاروں کو معاملے کا ذکر کرنے کی آزادی دی ہے'۔
مہتا نے گذشتہ ماہ یقین دہانی کرائی تھی کہ اعلی عدالت میں عرضی داخل کرنے والوں کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہیں کی جائے گی کیونکہ وہ "زمین پر قبضہ کرنے والے یا غیر مجاز لوگ" نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
جموں و کشمیر : ایس ایس جی، ایس ایس ایف کے لیے خصوصی سکیورٹی الاؤنس منظور
اعلی عدالت نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ سے روشنی ایکٹ کو ختم کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کو کہا تھا۔ اس ایکٹ کے تحت سرکاری اراضی پر مالکانہ حقوق دیے گئے تھے۔