نیشنل کانفرنس نے جمعرات کو اس مالی سال کے لیے جاری کیے گئے ترقیاتی فنڈز کا کم استعمال کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے جموں کشمیر میں نوکر شاہی کی حکومت آئی ہے تب سے یہاں بحران جیسی صورتحال کا سامنا ہےcrisis-like situation under bureaucratic rule۔
جموں این سی کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے ایک بیان میں کہا، ’’انتظامیہ کی کوئی جوابدہی طے نہیں ہے، جس کے نتیجے میں عوام کو ہر جگہ مشکلات کا سامنا ہے‘‘party's provincial president for Jammu Rattan Lal Gupta
انہوں نے کہا "انتظامی اور ترقیاتی جمود نے ایک افراتفری کی صورت حال پیدا کر دی ہے۔ ایل جی کی حکمرانی کے موجودہ دور میں، لوگوں کی انتظامیہ کے اعلیٰ افسران تک رسائی نہیں ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب پورا جموں خطہ غیر معمولی مہنگائی کے علاوہ بجلی کے شدید بحران سے اور پینے کے صاف پانی سے دوچار ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ صحت، صفائی، بجلی، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ جیسے عوامی خدمات کے تمام شعبے تباہی کا شکار ہیں اور لوگوں کو بے حال کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی عام لوگوں کو درپیش مسائل کا نوٹس لینے اور ان کا نوٹس لینے کی زحمت گوارا نہیں کرتا۔
گپتا نے انتظامیہ سے کہا کہ وہ اپنی گہری نیند سے جاگیں اور لوگوں کے مسائل پر توجہ دیں کیونکہ پورا یونین ٹریٹری سخت سردی کی زد میں ہے، خاص طور پر برف سے جڑے علاقوں کے لوگ۔
این سی لیڈر نے پارٹی کے کارکن کو ہدایت کی ہے کہ وہ عوام تک پہنچیں، ان کی پریشانی کو سنیں اور ان کے مسائل کو پارٹی ہیڈکوارٹر تک پہنچائیں تاکہ ان کے مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھایا جاسکھے کہونکہ یہاں ان کے ازالے کا کوئی طریقے کار نہیں ہے۔
- یہ بھی پڑھیں : Omar Abdullah In Ganderbal:'جموں و کشمیرانتظامیہ لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی'
انہوں نے اس بات پر غم و غصہ کا اظہار کیا کہ جموں و کشمیر کی بیوروکریسی منتخب نمائندوں کی طرف سے اٹھائے جانے والے مسائل کے بارے میں "کم توجہ دی جارہی ہے۔