ETV Bharat / state

ضمانت پر رہا ملزم کی ’نگرانی‘ کے لیے جی پی ایس اینکلٹ ڈیوائس کا استعمال - جی پی ایس ٹیکنالوجی کشمیر

جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کو جڑ سے ختم کرنے کے حوالہ سے حکومت / سیکورٹی ایجنسیز کی جانب سے کئی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ پولیس بھی اس سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات انجام دے رہی ہے۔ جی پی ایس انکئلٹ چپ کا استعمال بھی اس سلسلے میں ایک نیا قدم ہے۔

ضمانت پر رہا ملزم کی ’نگرانی‘ کے لیے جی پی ایس اینکلٹ ڈیوائس کا استعمال
ضمانت پر رہا ملزم کی ’نگرانی‘ کے لیے جی پی ایس اینکلٹ ڈیوائس کا استعمال
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 4, 2024, 7:54 PM IST

ضمانت پر رہا ملزم کی ’نگرانی‘ کے لیے جی پی ایس اینکلٹ ڈیوائس کا استعمال

جموں: جموں و کشمیر پولیس نے عسکریت پسندی کے مشتبہ افراد پر جی پی ایس اینکلٹ چپ نصب کرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ضلع ادھم پور میں خورشید احمد نامی ایک شخص کی نگرانی کے لیے یہ چپ نصب کی ہے۔ یونین ٹیریٹری میں یہ اس طرح کے آلات کے استعمال کی دوسری مثال ہے۔ خورشید احمد، صوبہ جموں کے ڈوڈہ ضلع کا رہنے والا ہے اور اسے گزشتہ سال گرفتار کیا گیا تھا۔ اسے عسکریت پسند تنظیموں سے مبینہ طور روابط کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

جموں کی این آئی اے عدالت نے خورشید احمد کو عبوری ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا، لیکن پولیس نے اس کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے اس پر جی پی ایس انکئلٹ چپ لگائی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی عسکریت پسندی کے خاتمے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ اس سے پولیس کو مشتبہ افراد کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے اور ان کی ممکنہ کارروائیوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔ تاہم، انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی ایک آزاد انسان کی شخصی و زادی آزادی کی حق کی صریح خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں: جموں خطہ میں بھارتی فوج کو مزید 50 بکتر بند گاڑیاں فراہم کی گئیں

اس طرح کا ایک جی پی ایس آلہ اس سے قبل بھی یوٹی میں استعمال کیا گیا ہے۔ جموں کی این آئی اے عدالت کے حکم پر انکئلٹ چپ ملزم غلام محمد بٹ کی نگرانی کے لیے بھی لگائی گئی تھی، بٹ کو بھی عسکریت پسند تنظیموں سے مبینہ طور روابط کے الزام گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہا کیا گیا تھا تاہم کیس زیر سماعت تھا۔ اس ڈیوائس کا استعمال عالمی سطح امریکہ اور یورپی ممالک میں ضمانت، پیرول پر رہا یا گھر میں نظر بند ملزموں / مجرموں کو ٹریک کرنے اور ان کی نقل و حمل پر نظر رکھنے کی غرض سے کیا جاتا ہے۔

ضمانت پر رہا ملزم کی ’نگرانی‘ کے لیے جی پی ایس اینکلٹ ڈیوائس کا استعمال

جموں: جموں و کشمیر پولیس نے عسکریت پسندی کے مشتبہ افراد پر جی پی ایس اینکلٹ چپ نصب کرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ضلع ادھم پور میں خورشید احمد نامی ایک شخص کی نگرانی کے لیے یہ چپ نصب کی ہے۔ یونین ٹیریٹری میں یہ اس طرح کے آلات کے استعمال کی دوسری مثال ہے۔ خورشید احمد، صوبہ جموں کے ڈوڈہ ضلع کا رہنے والا ہے اور اسے گزشتہ سال گرفتار کیا گیا تھا۔ اسے عسکریت پسند تنظیموں سے مبینہ طور روابط کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

جموں کی این آئی اے عدالت نے خورشید احمد کو عبوری ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا، لیکن پولیس نے اس کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے اس پر جی پی ایس انکئلٹ چپ لگائی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی عسکریت پسندی کے خاتمے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ اس سے پولیس کو مشتبہ افراد کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے اور ان کی ممکنہ کارروائیوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔ تاہم، انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی ایک آزاد انسان کی شخصی و زادی آزادی کی حق کی صریح خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں: جموں خطہ میں بھارتی فوج کو مزید 50 بکتر بند گاڑیاں فراہم کی گئیں

اس طرح کا ایک جی پی ایس آلہ اس سے قبل بھی یوٹی میں استعمال کیا گیا ہے۔ جموں کی این آئی اے عدالت کے حکم پر انکئلٹ چپ ملزم غلام محمد بٹ کی نگرانی کے لیے بھی لگائی گئی تھی، بٹ کو بھی عسکریت پسند تنظیموں سے مبینہ طور روابط کے الزام گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہا کیا گیا تھا تاہم کیس زیر سماعت تھا۔ اس ڈیوائس کا استعمال عالمی سطح امریکہ اور یورپی ممالک میں ضمانت، پیرول پر رہا یا گھر میں نظر بند ملزموں / مجرموں کو ٹریک کرنے اور ان کی نقل و حمل پر نظر رکھنے کی غرض سے کیا جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.