جموں وکشمیر میں نئے ٹول پلازا قائم کرنے اور میونسپل حدود میں آنے والی جائیداد پر ٹیکس نافذ کرنے پر متعدد سیاسی جماعتوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی اور لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ تاہم جموں وکشمیر پیپلز مومنٹ نے جموں وکشمیر میں پراپرٹی ٹیکس اور نئے ٹول پلازا قائم کرنے کے بارے میں وضاحتی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
ای ٹی ی وی بھارت نے اس ضمن میں ’پیپلز مومنٹ کے صدر جاوید مصطفی میر' سے گفتگو کی تو انہوں نے کہا کہ لوگ دن بہ دن غریب ہو رہے ہیں، تاہم سرکار ٹیکس پہ ٹیکس عائد کرنے میں مشغول ہے۔ جس سے لوگ پریشان ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کے پاس متعد وسائل ہوتے ہیں لیکن یہاں پر ایسا لگتا ہے کہ سرکار کے پاس وسائل نہیں ہیں لہذا وہ اب لوگوں سے ٹیکس وصولی کرتے ہیں۔
پیپلز مومنٹ کے مستقبل میں سیاسی منشور کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کو انہوں نے ٹال کر عوامی مسائل پر بات کی۔
یہ بھی پڑھیں: جموں: پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے آٹو ڈرائیورز پریشان
پی ڈی پی سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد سابق وزیر و سینئر لیڈر جاوید مصطفی میر نے سابق آئی اے ایس افسر ڈاکٹر شاہ فیصل کی جماعت ’جموں وکشمیر پیپلز موومنٹ‘ میں 2019 میں شمولیت اختیار کر لی تاہم پانچ اگست 2019 کے بعد پیپلز مومنٹ کے بانی ڈاکٹر شاہ فیصل کے پارٹی سے استعفا دینے کے بعد جاوید مستعفی میر کو پارٹی کا صدر مقرر کیا گیا۔