ETV Bharat / state

Dr Harjeet Rai on Monkeypox: 'منکی پوکس ڈرنے کی ضرورت نہیں، احتیاطی تدابیر پر عمل کریں'

author img

By

Published : May 28, 2022, 4:36 PM IST

Updated : May 28, 2022, 6:35 PM IST

دنیا بھر میں "منکی پوکس" کے کیسز میں اضافے کے ساتھ ہی مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود نے تمام ریاستوں اور یوٹیز کو ایڈوائزری جاری کی ہے تاکہ اس بیماری سے نمٹنے کے لیے پہلے سے ہی تیار رہیں۔ وہیں آئی سی ایم آر کے مطابق "منکی پوکس" کے وائرس سے بچوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ Outbreak of Monkeypox virus

interview of Dr Herjeet rai state surveillance officer and epidemiologist J&K on Monkeypox outbreak
ڈرنے کی ضرورت نہیں ،احتیاتی ایڈوائزری پر عمل کریں

جموں: امریکہ، برطانیہ، کینڈا، آسٹریلیا اور یورپ کے دیگر 8 ممالک میں انسانوں میں تیزی سے پھیلنے والے نئے وائرس" منکی پوکس" سے بچاؤ کے لیے جموں کشمیر میں محکمہ صحت نے مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کی ہدایت پر چند روز قبل ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے محمد اشرف گنائی نے اسٹیٹ سرولینس افیسر ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں کے ڈاکٹر ہرجیت رائے سے خاص بات چیت کی۔ Interview of Dr Herjeet Rai on Monkeypox Outbreak

ڈاکٹر ہرجیت رائے نے کہا کہ حالیہ ایڈوائزری ’’منکی پوکس ‘‘ سے متاثرہ ممالک سے واپس لوٹنے والے بھارتی شہروں کے لیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ان افراد میں جلد میں کسی قسم کی سرخی کی موجودگی ہو یا منکی پوکس سے متاثر شخص کے ساتھ رابطے میں آئے ہوں تو وہ نزدیکی ہسپتالوں میں ڈاکٹروں سے رابطہ کریں تاکہ اس وائرس کو پھیلانے سے روکا جائے۔Advisory on Monkeypox

ڈرنے کی ضرورت نہیں ،احتیاتی ایڈوائزری پر عمل کریں

انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں سے کہا گیا ہے کہ مشتبہ افراد کو تشخیصی رپورٹ آنے تک علیحدہ رکھا جائے اور رپورٹ مثبت آنے کی صورت میں علاج مکمل ہونے تک ان افراد کو قرنطین کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈوائزری میں منکی پوکس سے متاثرہ مریضوں کا علاج کرتے ہوئے انفکیشن کی روک تھام کے لیے پہلے سے وضع کیے گئے قوائد و ضوابط پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

منکی پوکس کی ٹیسٹنگ کے سلسلے میں انہوں نے کہا کہ لیبارٹری میں تشخیص کے لیے مشتبہ شخص کی نسوں سے حاصل کیے جانے والے سیال یا خون یا تھوک کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی پونے بھیجا جائے گا جب کہ کسی مشتبہ شخص کی رپورٹ مثبت آنے کی صورت میں پچھلے 21 دنوں کے دوران متاثرہ شخص کے رابطے میں آنے والے لوگوں کی تلاش یا نشاندہی کا کام فوراً شروع ہوگا تاکہ بیماری کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں:

موصوف نے مزید کہا کہ اب تک بھارت میں منکی پوکس کا کوئی بھی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے لیکن یہ وائرس کسی متاثرہ شخص کے ساتھ رابطے میں آنے، کسی جانور کے کاٹنے، کسی متاثرہ شخص کے کپڑے اور بستر استعمال کرنے سے پھیل سکتا ہے۔ منکی پوکس کی بیماری جانوار سے انسانوں اور انسانوں سے انسانوں میں منتقل ہوسکتی ہے۔ وائرس انسانی جسم میں جلد، سانس لینے کی نلی، آنکھوں، ناک یا منہ سے اندر جاسکتا ہے اور یہ وائرس 7 سے 14 دنوں کے درمیان اپنی علامات دکھاتا ہے۔ منکی پوکس کی علامات میں بخار، جلد کا کسی خاص جگہ سرخ ہونا اور سوجن ہونا شامل ہے۔

جموں: امریکہ، برطانیہ، کینڈا، آسٹریلیا اور یورپ کے دیگر 8 ممالک میں انسانوں میں تیزی سے پھیلنے والے نئے وائرس" منکی پوکس" سے بچاؤ کے لیے جموں کشمیر میں محکمہ صحت نے مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کی ہدایت پر چند روز قبل ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے محمد اشرف گنائی نے اسٹیٹ سرولینس افیسر ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں کے ڈاکٹر ہرجیت رائے سے خاص بات چیت کی۔ Interview of Dr Herjeet Rai on Monkeypox Outbreak

ڈاکٹر ہرجیت رائے نے کہا کہ حالیہ ایڈوائزری ’’منکی پوکس ‘‘ سے متاثرہ ممالک سے واپس لوٹنے والے بھارتی شہروں کے لیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ان افراد میں جلد میں کسی قسم کی سرخی کی موجودگی ہو یا منکی پوکس سے متاثر شخص کے ساتھ رابطے میں آئے ہوں تو وہ نزدیکی ہسپتالوں میں ڈاکٹروں سے رابطہ کریں تاکہ اس وائرس کو پھیلانے سے روکا جائے۔Advisory on Monkeypox

ڈرنے کی ضرورت نہیں ،احتیاتی ایڈوائزری پر عمل کریں

انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں سے کہا گیا ہے کہ مشتبہ افراد کو تشخیصی رپورٹ آنے تک علیحدہ رکھا جائے اور رپورٹ مثبت آنے کی صورت میں علاج مکمل ہونے تک ان افراد کو قرنطین کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈوائزری میں منکی پوکس سے متاثرہ مریضوں کا علاج کرتے ہوئے انفکیشن کی روک تھام کے لیے پہلے سے وضع کیے گئے قوائد و ضوابط پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

منکی پوکس کی ٹیسٹنگ کے سلسلے میں انہوں نے کہا کہ لیبارٹری میں تشخیص کے لیے مشتبہ شخص کی نسوں سے حاصل کیے جانے والے سیال یا خون یا تھوک کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی پونے بھیجا جائے گا جب کہ کسی مشتبہ شخص کی رپورٹ مثبت آنے کی صورت میں پچھلے 21 دنوں کے دوران متاثرہ شخص کے رابطے میں آنے والے لوگوں کی تلاش یا نشاندہی کا کام فوراً شروع ہوگا تاکہ بیماری کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں:

موصوف نے مزید کہا کہ اب تک بھارت میں منکی پوکس کا کوئی بھی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے لیکن یہ وائرس کسی متاثرہ شخص کے ساتھ رابطے میں آنے، کسی جانور کے کاٹنے، کسی متاثرہ شخص کے کپڑے اور بستر استعمال کرنے سے پھیل سکتا ہے۔ منکی پوکس کی بیماری جانوار سے انسانوں اور انسانوں سے انسانوں میں منتقل ہوسکتی ہے۔ وائرس انسانی جسم میں جلد، سانس لینے کی نلی، آنکھوں، ناک یا منہ سے اندر جاسکتا ہے اور یہ وائرس 7 سے 14 دنوں کے درمیان اپنی علامات دکھاتا ہے۔ منکی پوکس کی علامات میں بخار، جلد کا کسی خاص جگہ سرخ ہونا اور سوجن ہونا شامل ہے۔

Last Updated : May 28, 2022, 6:35 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.