جموں:مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے آج انجی کھڈ پل کی تعمیر کا ایک ٹائم لیپس ویڈیو شیئر کیا، جس کا تعمیراتی کام مکمل ہوا اور اب یہ پل استعمال کے لیے تیار ہے۔ مرکزی وزیر نے ٹائم لیپس ویڈیو کو ایک کیپشن کے ساتھ شیئر کیا تھا جس میں لکھا گیا "11 مہینوں میں، بھارت کا پہلا کیبل اسٹیڈ ریل پل تیار ہے۔ تمام 96 کیبلز سیٹ ہیں! کیبل اسٹرینڈز کی کل لمبائی 653 کلومیٹر"۔
-
In 11 months, India’s first cable stayed rail bridge is ready.
— Ashwini Vaishnaw (@AshwiniVaishnaw) April 28, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
All 96 cables set! #AnjiKhadBridge
PS: Total length of cable strands 653 km🌁 pic.twitter.com/CctSXFxhfa
">In 11 months, India’s first cable stayed rail bridge is ready.
— Ashwini Vaishnaw (@AshwiniVaishnaw) April 28, 2023
All 96 cables set! #AnjiKhadBridge
PS: Total length of cable strands 653 km🌁 pic.twitter.com/CctSXFxhfaIn 11 months, India’s first cable stayed rail bridge is ready.
— Ashwini Vaishnaw (@AshwiniVaishnaw) April 28, 2023
All 96 cables set! #AnjiKhadBridge
PS: Total length of cable strands 653 km🌁 pic.twitter.com/CctSXFxhfa
یہ پل بھارتی ریلوے نے ادمپور-سرینگر-بارہمولہ-ریل لنک پروجیکٹ کے ضلع ریاسی میں تعمیر کیا گیا ہے۔ یہ پل دریا کی سطح سے 331 میٹر کی بلندی پر کھڑا ہوا ہے، جو پیرس کے ایفل ٹاور سے اونچا ہے۔ پل کی کل لمبائی 725.5 میٹر ہے جس میں سے 473 میٹر کا حصہ 96 کیبلز(موٹی رسیوں) کی مدد حاصل ہے۔انجی ندی پر واقع یہ پل کٹرا اور ریاسی سیکشن کو بھارتی ریلوے سے جوڑے گا۔ اس پل کو طوفانوں اور تیز ہوائوں کو برداشت کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اونچائی والے علاقے کی پیچیدہ ارضیات کو دیکھتے ہوئے، پل کی تعمیر بہت مشکل تھا۔ یہ پل 213 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوا کو برداشت کر سکتا ہے۔ اس پر ٹرین 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکیں گی۔
مزید پڑھیں: First Cable Stayed Railway Bridge جموں و کشمیر میں کٹرا اور ریاسی کو جوڑنے والا پہلا کیبل اسٹیڈ ریلوے پُل
واضح رہے شمالی ریلوے نے 272 کلومیٹر طویل ریل لنک کو تین ذیلی حصوں میں تقسیم کیا ہے۔اکتوبر 2016 میں، انڈین ریلوے نے انجی کھڈ پل کو سہارا دینے کے لئے کیبلز(موٹی رسیوں) استعمال کرنے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ علاقے میں دریائے چناب پر بنائے جانے والے مشہور پل کی طرح ایک محراب بنانا ناممکن تھا۔