جموں (جموں کشمیر) : بھارت بھر میں قریب 10مقامات پر قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے ہیومن ٹریفکنگ کیس کے سلسلہ میں چھاپہ مار کارروائی انجام دی۔ اسی ضمن میں دیگر ریاستوں کی طرح جموں کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں میں بھی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے ہیومن ٹریفکنگ کیس کے سلسلے میں چھاپہ مار کارروائی انجام دی اور دو روہنگیا پناہ گزینوں کو حراست میں لے لیا۔ جموں میں ایک اہلکار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ : ’’میانمار کے ایک روہنگیا مسلم پناہ گزین کو جموں و کشمیر میں چھاپے کے دوران حراست میں لیا گیا۔‘‘
اہلکار نے مزید کہا کہ ظفر عالم اور نذیر حسین نامی روہنگیا پناہ گزینوں کو جموں کے بٹھنڈی علاقے میں واقع ان کی عارضی رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا، جب کہ ایک اور ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا ہے۔ جموں میں ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ چھاپے میانمار کے تارکین وطن کی رہائش گاہوں کی کچی آبادیوں تک ہی محدود تھے اور یہ پاسپورٹ ایکٹ کی خلاف ورزی اور انسانی اسمگلنگ سے متعلق کیس کے سلسلے میں انجام دئے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں ایس آئی اے کے چھاپے
قابل ذکر کہ آج صبح سے ہی تریپورہ، آسام، مغربی بنگال، کرناٹک، تمل ناڑو، تلنگانہ، ہریانہ، راجستھان اور یونین ٹیریٹری جموں و کشمیر اور پڈوچیری میں قومی تفتیشی ایجنسی نے چھاپے مار کاروائیاں انجام دیں۔ حکام کے مطابق، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے بدھ کو انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے ملک بھر میں چھاپے مارے اور میانمار کے دو پناہ گزینوں کو جموں میں حراست میں لیا گیا۔ این آئی اے ترجمان کے مطابق انسانی اسمگلنگ کے معاملات سے متعلق ملک کی آٹھ ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یونین ٹیریٹریز) میں مارے جا رہے ہیں۔