جموں: گجر اور بکروال تنظیموں کے لیڈران نے منگل کو جموں کے امبیڈکر کر چوک میں جمع ہوکر گجر بکروال لیڈران کو حراست میں لینے کے خلاف احتجاج درج کیا۔ یاد رہے کہ جموں کشمیر کے پہاڑی طبقہ سمیت دیگر ذاتوں کو شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) کا درجہ دینے کے خلاف گجر بکروال لیڈران کئی مہینوں سے احتجاج کر رہے ہیں تاہم اس ضمن میں حالیہ دنوں گجر بکروال لیڈران کی جانب سے احتجاجاً دی گئی پیدل مارچ کی کال کو ناکام بنانے کی غرض سے لیڈران کو حراست میں لیا گیا۔
ڈاکٹر امبیڈکر چوک، جموں میں ایڈوکیٹ انور چوھدری سمیت دیگر گجر بکروال لیڈران نے ان گرفتاریوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی سخت تنقید کی۔ احتجاجیوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’کئی گجر اور بکروال کارکنوں حتی کہ کچھ طلباء کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔‘‘
انور چودھری نے بتایا کہ پر امن طور پر کسی بھی حکومتی پالیسی کے خلاف احتجاج کرنا جمہوری طرز یا آئین کی خلاف ورزی نہیں بلکہ عین مطابق ہے۔ تاہم انہوں نے پولیس، انتظامیہ کی جانب سے پر امن احتجاجیوں کے خلاف کی گئی کارروائیوں کو غیر آئینی اور غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے حکومت کی سخت نکتہ چینی کی۔
مزید پڑھیں: Gujjar Leaders on Paharis Reservation پہاڑی طبقے کو ریزرویشن دینے پر گوجر رہنماؤں کا رد عمل
یاد رہے کہ جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل اور جموں کشمیر ریزرویشن بل کے تحت ریاست میں مختلف قبائلی ذات سے وابستہ افراد کے لیے خصوصی ریزرویشن کو منظوری دی گئی، انہیں شیڈول ٹرائب کے زمرے میں شامل کر لیا گیا جس پر جموں کشمیر کے گجر بکروال طبقہ کے باشندوں کی جانب سے سخت احتجاج درج کیا جا رہا ہے۔