جموں (جموں کشمیر) : ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن پارٹی کے صدر چودھری لال سنگھ نے ایک بار پھر علیحدہ جموں ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ ’’جموں اور وادی کشمیر کی روایات، زبان اور ثقافت میں کافی فرق ہے۔‘‘ صوبہ جموں کے سانبہ ضلع میں منعقدہ ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سنگھ نے کہا: ’’ایک الگ جموں ریاست ہونی چاہیے۔ آپ (مرکزی حکومت) ہمیں الگ ریاست کیوں نہیں دے سکتے؟ انہوں نے مزید کہا کہ ’’نہ ہماری زبان ان (کشمیریوں) سے ملتی ہے اور نہ ہی ہماری ثقافت، ہمارا لباس بھی مختلف ہے۔‘‘
یاد رہے کہ لال سنگھ جموں و کشمیر کی گزشتہ مخلوط حکومت میں وزیر تھے۔ سنگھ نے ریاست کی تعمیر میں ڈوگرہ برادری کے تعاون کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ڈوگروں نے اس ریاست کو بنانے میں نہ صرف اپنا خون بہایا ہے بلکہ انہوں نے ہندوستان کی سرحدوں کی بھی حفاظت کی ہے۔ ہمارے آباء اجداد نے اس ریاست کو بنانے کے لیے جد وجہد کی ہے اور فی الحال ہمارے نوجوان سیاچن سے لے کر راجستھان کی سرحد تک اس (ملک) کی حفاظت کر رہے ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: Exclusive Interview چودھری لال سنگھ کا جموں خطہ کو 371 کے تحت خود مختار ریاست بنانے کا مطالبہ
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہ وادی کشمیر کے لیڈران گزشتہ چھ دہائیوں سے جموں کو اس کے حقوق سے محروم رکھنے کے ذمہ دار ہیں۔ سنگھ نے کہا کہ وادی کے لیڈروں نے جموں کے لوگوں سے روزگار کے مواقع بھی چھین لیے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’’کشمیر کے حکمرانوں نے نہ صرف ڈوگرہ کلچر کو تباہ کیا بلکہ ان کے روزگار کے مواقع بھی چھین لیے۔ انہوں نے پچھلے 60 برسوں سے ڈوگروں کا استحصال کیا۔ انہوں نے جموں میں سیاحت کی صلاحیت کو نظر انداز کیا اور جموں کے لوگوں کو ان کے جائز حقوق سے محروم کر دیا۔‘‘