ETV Bharat / state

Youth Leader Magray Slams UT Government: 'پنچایت اور ڈی ڈی سی ممبران کو با اختیار بنانے کا سرکاری دعویٰ جھوٹا'

author img

By

Published : Jan 26, 2022, 5:29 PM IST

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ قرار دیا گیا، ساتھ ہی یہاں ڈی ڈی سی و بی ڈی سی اور میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کرائے گئے۔ اس دوران یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ ڈی ڈی سی چیئرمین کو ماہانہ 35 ہزار روپے، جبکہ نائب چیئرمین کو ماہانہ 25 ہزار روپے اور ڈی ڈی سی ممبر کو ماہانہ 15 ہزار روپے بطور اعزازی مشاہرہ ملیں گے۔ لیکن اس تعلق سےنوجوان رہنما عامررسول ماگرے کا کہنا ہے کہ اس دوران حکومت نے جو وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں کیے گئے۔ Empowering Panchayat and ddc members a hollow slogan of government, says youth leader

'پنچایت اور ڈی ڈی سی ممبران کو با اختیار بنانے کا سرکاری دعوا جھوٹا'
'پنچایت اور ڈی ڈی سی ممبران کو با اختیار بنانے کا سرکاری دعوا جھوٹا'

ضلع ترقیاتی کونسل کے District Development Council انتخابات منعقد ہونے کے بعد جموں و کشمیر انتظامیہ نے دعوہ کیا تھا کہ اب جمہوری اداروں کو مزید مضبوط بنانے کے لئے ڈی ڈی سی ممبران کو با اختیار بنایا جائے گا۔ جبکہ جموں وکشمیر حکومت نے ڈی ڈی سی ممبران و نو منتخب چیئرمینز کے لئے ماہانہ مشاہرہ مقرر کیا ہے۔

'پنچایت اور ڈی ڈی سی ممبران کو با اختیار بنانے کا سرکاری دعوا جھوٹا'

جس کے مطابق ڈی ڈی سی چیئرمین کو ماہانہ 35 ہزار روپے، جبکہ نائب چیئرمین کو ماہانہ 25 ہزار روپے اور ڈی ڈی سی ممبر کو ماہانہ 15 ہزار روپے بطور اعزازی مشاہرہ ملیں گے۔

حکومت نے 'وارنٹ آف پریس ڈنس' میں ترمیم کرکے ڈسٹرکٹ ڈیولوپمنٹ کونسل کے چیئرمین کو انتظامی سکریٹریز اور انسپکٹر جنرل آف پولیس کا درجہ دیا ہے، جبکہ نائب چیئرمین کو ریاست یا یونین ٹریٹری کی یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کے برابر رکھا گیا ہے۔

تاہم ابھی تک ضلع کشتواڑ کے عامر رسول ماگرے کا کہنا ہے کہ لوگوں نے بھروسہ کیا ہے تھا اب ڈی ڈی سی ممبران کو با اختیار بناکر لوگوں کے مسائل حل کریں گے اور ہم نے بھی عوام کو یقین دہانی کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ڈی سی ممبران کو اختیارات ملنے چاہیے جس کے وہ حقدار ہیں تاکہ لوگوں کے مسائل حل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں کیے گئے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈی سی ممبران کے ساتھ اچھا نہیں کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ڈی سی ممبران نے جمہوریت کو زندہ رکھنے کے لئے اس وقت الیکشن لڑے جب جموں و کشمیر میں آگ لگی ہوئی تھی لیکن ہم اس آگ میں کود گئے لیکن آج ہمارے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے۔

ماگرے نے کہا کہ ضلع ترقیاتی کونسل کی چیئرپرسن و ڈی ڈی سی ممبر دکچھن پوجا ٹھاکر گزشتہ نو روز سے پکل ڈول پن بجلی پاورپروجیکٹ تعمیر کررہی کمپنی کے خلاف ڈنگڈورو میں ڈیم سائٹ پر دیگر ڈی ڈی سی ممبران، پی آر آئی ممبران و مقامی لوگوں کے ہمراہ احتجاج پر بیٹھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ باہر سے لاکر لوگوں کو کمپنی میں روزگار دیاجارہا ہے لیکن زمین کھونے والے افراد روزگار سے محروم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہاں کی مقامی ڈی ڈی سی ممبر ہے جبکہ انہیں ان غریب عوام کی مشکلات کا بخوبی علم ہے، جہاں انہوں نے اپنے گھر زمینیں کھوئی ہیں جبکہ آر آر پلان ابھی تک نہیں دیا گیا جسے مقامی لوگ سخت پریشان ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: DDC Members Resign From APNI Party: سرینگر ضلع کونسل کے پانچ ممبران کا اپنی پارٹی سےاستعفی

ان کا کہنا تھا کہ اس پاور پروجیکٹ سے ان کا سب کچھ ختم ہوا لیکن باجود اس کے انہیں ان کا حق نہیں دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کمپنی نے اپنا رویہ درست نہ کیا تو ہمیں اس کمپنی کی کوئی ضرورت نہیں ہے اورکمپنی کا کام بند کرایا جائے گا۔

ضلع ترقیاتی کونسل کے District Development Council انتخابات منعقد ہونے کے بعد جموں و کشمیر انتظامیہ نے دعوہ کیا تھا کہ اب جمہوری اداروں کو مزید مضبوط بنانے کے لئے ڈی ڈی سی ممبران کو با اختیار بنایا جائے گا۔ جبکہ جموں وکشمیر حکومت نے ڈی ڈی سی ممبران و نو منتخب چیئرمینز کے لئے ماہانہ مشاہرہ مقرر کیا ہے۔

'پنچایت اور ڈی ڈی سی ممبران کو با اختیار بنانے کا سرکاری دعوا جھوٹا'

جس کے مطابق ڈی ڈی سی چیئرمین کو ماہانہ 35 ہزار روپے، جبکہ نائب چیئرمین کو ماہانہ 25 ہزار روپے اور ڈی ڈی سی ممبر کو ماہانہ 15 ہزار روپے بطور اعزازی مشاہرہ ملیں گے۔

حکومت نے 'وارنٹ آف پریس ڈنس' میں ترمیم کرکے ڈسٹرکٹ ڈیولوپمنٹ کونسل کے چیئرمین کو انتظامی سکریٹریز اور انسپکٹر جنرل آف پولیس کا درجہ دیا ہے، جبکہ نائب چیئرمین کو ریاست یا یونین ٹریٹری کی یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کے برابر رکھا گیا ہے۔

تاہم ابھی تک ضلع کشتواڑ کے عامر رسول ماگرے کا کہنا ہے کہ لوگوں نے بھروسہ کیا ہے تھا اب ڈی ڈی سی ممبران کو با اختیار بناکر لوگوں کے مسائل حل کریں گے اور ہم نے بھی عوام کو یقین دہانی کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ڈی سی ممبران کو اختیارات ملنے چاہیے جس کے وہ حقدار ہیں تاکہ لوگوں کے مسائل حل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں کیے گئے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈی سی ممبران کے ساتھ اچھا نہیں کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ڈی سی ممبران نے جمہوریت کو زندہ رکھنے کے لئے اس وقت الیکشن لڑے جب جموں و کشمیر میں آگ لگی ہوئی تھی لیکن ہم اس آگ میں کود گئے لیکن آج ہمارے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے۔

ماگرے نے کہا کہ ضلع ترقیاتی کونسل کی چیئرپرسن و ڈی ڈی سی ممبر دکچھن پوجا ٹھاکر گزشتہ نو روز سے پکل ڈول پن بجلی پاورپروجیکٹ تعمیر کررہی کمپنی کے خلاف ڈنگڈورو میں ڈیم سائٹ پر دیگر ڈی ڈی سی ممبران، پی آر آئی ممبران و مقامی لوگوں کے ہمراہ احتجاج پر بیٹھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ باہر سے لاکر لوگوں کو کمپنی میں روزگار دیاجارہا ہے لیکن زمین کھونے والے افراد روزگار سے محروم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہاں کی مقامی ڈی ڈی سی ممبر ہے جبکہ انہیں ان غریب عوام کی مشکلات کا بخوبی علم ہے، جہاں انہوں نے اپنے گھر زمینیں کھوئی ہیں جبکہ آر آر پلان ابھی تک نہیں دیا گیا جسے مقامی لوگ سخت پریشان ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: DDC Members Resign From APNI Party: سرینگر ضلع کونسل کے پانچ ممبران کا اپنی پارٹی سےاستعفی

ان کا کہنا تھا کہ اس پاور پروجیکٹ سے ان کا سب کچھ ختم ہوا لیکن باجود اس کے انہیں ان کا حق نہیں دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کمپنی نے اپنا رویہ درست نہ کیا تو ہمیں اس کمپنی کی کوئی ضرورت نہیں ہے اورکمپنی کا کام بند کرایا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.