جموں: دو سال بعد امرناتھ یاترا کی بحالی کے لیے جموں کشمیر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ وہیں، یاترا کے پُرامن انعقاد اور ان کی حفاظت پر معمور سی آر پی ایف اہلکاروں کو ”سٹکی بموں “ کے خطرات سے نمٹنے کے لیے انہیں الرٹ کیا جا رہا ہے۔ Amarnath Yatra Security Preparation
اس سال امرناتھ یاترا 30 جون سے شروع ہوگی اور 11 اگست کو ختم ہوگی۔ وہیں جموں و کشمیر انتظامیہ و مرکزی حکومت نے امسال دوگنی تعداد میں یاتریوں کی آمد متوقع کی ہے۔ امسال یاترا کو کامیاب بنانے اور یاتریوں کی حفاظت کے لیے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اور پُرامن یاترا کے انعقاد کے لیے سیکورٹی کے سخت بندو بست کیے جا رہے ہیں۔Amarnath Yatra 2022
اس سلسلے میں جہاں پہلے ہی امرناتھ گپھا کی جانب جانے والے راستوں کو سکیورٹی فورسز کے حوالہ کر دیا گیا ہے، وہیں سی آر پی ایف کےاہلکار جو یاترا کی حفاظت پر معمور کیے گئے ہیں انہیں سٹکی بموں سے نمٹنے کی خصوصی تربیت فراہم کی جا رہی ہے۔
سی آر پی ایف کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل ہیرانگر رینج دیویندر یادو نے کہا کہ ”سٹکی بم “خطرے سے نمٹنے کے لیے چوکنا رہنا لازمی ہے اور اس معاملے سے نمٹنے کے لیے چوکسی کے بغیر کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ علاقے میں سکیورٹی کی تعیناتیوں کو چوکس رکھا جائے گا اور جوانوں کو خطرے کے بارے میں حساس بنایا جائے گا۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے مزید کیا کہ سیکورٹی فورسز کی چوکسی نے پچھلے ایک سال کے دوران ملی ٹنٹوں کی جانب سے سٹکی بمبوں کا استعمال کرتے ہوئے حملے کرنے کی کئی کوششوں کو ناکام بنا دیا جس کی تازہ مثال جموں کا واقعہ ہے جہاں بر وقت آئی ای ڈی کا پتہ لگاکر اس کا ناکارہ بنایا گیا۔ سی آر پی ایف افسر نے کہا کہ امرناتھ یاترا سے متعلق حفاظتی انتظامات جاری ہیں اور تمام ایجنسیاں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔