جموں: جموں کشمیر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ جموں میں آٹھ کورونا وائرس سے متاثرین پائے گئے ہیں۔ اس کے پیش نظر منگل کو خطہ کے مختلف ہسپتالوں میں موک ڈرل کی گئی۔ اس دوران اسپتال میں آکسیجن سپورٹڈ بیڈز، آئی سی یو بیڈز، طبی عملہ سمیت ضروری ادویات کے اسٹاک کا جائزہ لیا گیا۔ جموں کے گاندھی نگر ہسپتال میں مورک ڈرل کے دوران دستیاب وسائل اور سہولیا کی جانچ کی گئی ۔
اس دوران پی ایس ایم مشین اور وینٹی لیٹر کو بھی شروع کیا گیا، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارا نظام ہنگامی صورت حال میں کورونا سے نمٹنے کے لیے کتنا تیار ہے۔
جموں کشمیر کے سبھی اضلاع میں کورونا کے ایکٹیو کیسز پائے گئے ہیں، جموں اور سرینگر میں نئے کورونا سے متاثرہ مریض سامنے آئے ہیں۔ جموں گاندھی نگر ہسپتال میں ہوا سے آکسیجن پیدا کرنے کے لیے دو پی ایس اے یونٹ (800 لیٹر فی منٹ کی صلاحیت) کے علاوہ ایک پی ایس اے پلانٹ (100 لیٹر فی منٹ کی صلاحیت) اور 20 ہزار لیٹر کی صلاحیت کا لیکوڈمیڈیکل آکسیجن (ایل ایم او) نصب کیا گیا ہے۔
جموں کے گاندھی نگر ہسپتال کے ڈاکٹر ارن شرما نے کہا کہ جموں کشمیر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ،محکمہ صحت کے عہدیداروں کی ہدایات کی روشنی میں اسپتال میں موک ڈرل کی گئی۔ اس دوران مریض کو ایمبولینس کے ذریعے اسپتال لانے، وارڈ میں داخل کرکے اسکریننگ اور علاج کے انتظامات کے لیے ایک مشق کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت رہتے بندوبست کا جائزہ لینے کے لئے متاثرہ مریضوں کے علاج میں راحت ہوگی۔ موک ڈرل کے دوران کورونا کے مریضوں کے علاج کے حوالے سے ہر پہلو پر توجہ دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:COVID-19 surge ملک بھر میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے موک ڈرل
انہوں نے بتایا کہ محکمہ سے موصولہ ہدایات کے مطابق ہسپتال میں کورونا سے متعلق ایک موک ڈرل کی گئی۔ ایسی موک ڈرل فائدہ مند ثابت ہوگی،لیکن موک ڈرل کے ساتھ ساتھ اب بھی ویکسینیشن، ماسک کا استعمال، دو گز کا فاصلہ اور نزلہ و کھانسی کے ساتھ بخار کے ساتھ کورونا ٹیسٹ کروانا ضروری ہے۔