کورونا وائرس کی دوسری لہر کے ساتھ ہی جموں شہر کا تاجر طبقہ پریشانیوں میں مبتلا ہو گیا ہے۔ جموں شہر کی اکثر دکانین بند ہیں۔ تاہم لوگوں کا مارکٹ آنے کا رجحان بھی ختم ہونا شروع ہو گیا ہے۔
جموں شہر کی مشہور رگوناتھ مارکٹ میں دکانداروں نے اپنا کاروبار بند رکھا ہوا ہے۔ تاجر طبقہ نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں اگست 2019 کے بعد تجارتی شعبہ شدید متاثر ہو گیا ہے جبکہ زیادہ تر تاجروں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
کنک منڈی میں اشوک سٹیل سٹور کے مالک نے بتایا کہ کورونا وائرس کے شروع ہونے کے بعد سے ہی مارکٹ میں لوگوں کی آمد کم ہو گئی تھی جبکہ دوسری لہر شروع ہوتے ہی صارفین گھروں میں رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کا کاروبار بھی متاثر ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کئی ایک جگہ پر احتیاطی تدابیر اختیار کر کے بھی تجارتی نظام بحال کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں لیکن اس کے باوجود کاروبار متاثر ہورہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کاروبار کرنے کے لیے کئی تاجروں نے بنکوں سے قرض لیا ہوا ہے جس کے لیے وہ شدید پریشان ہیں۔
اسی طرح رگو ناتھ مارکٹ میں کپڑے کا کاروبار کرنے والے پُر شوتم لعل نے بتایا کہ کووڈ کی وجہ سے ان کا کاروبار بُری طرح سے متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب لوگ انتہائی کم تعداد میں خریداری کے لیے آتے ہیں جبکہ دیگر علاقوں میں بھی ان کا مال کم شرح سے ہی جاتا ہے۔ تاجر طبقہ نے بتایا کہ گزشتہ دو برسوں سے ہی جموں و کشمیر میں تجارتی نظام مفلوج رہا ہے جبکہ کووڈ کی شدت کو دیکھتے ہوئے ان کی پریشانی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔