جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں میں آج انڈین نیشنل کانگریس کے کارکنان نے میونسپل کمیٹیز کے حدود میں آنے والی جائیداد اور زمین پر ٹیکس نافذ کرنے کے علاوہ پٹرول، ڈیزل اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا۔
احتجاج کی قیادت انڈین نیشنل کانگریس جموں و کشمیر کے صدر غلام احمد میر اور نائب صدر رمن بلا کر رہے تھے، جن کے ہمراہ سینکڑوں کی تعداد میں کانگریس کے کارکنان نے جموں کے ستواری چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور بعد میں گورنر ہاوس کی جانب کوچ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں ستواری چوک سے آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی۔
اس موقع پر پارٹی کے صدر غلام احمد میر نے بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سرکار روزانہ پٹرول، ڈیزل اور گیس کی قیمتیں بڑھا رہی ہے، جس سے غریب لوگ پریشان ہوگئے ہیں جبکہ جموں و کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس نافذ کرنے سے غریب عوام کو مزید مشکلات میں ڈالا جارہا ہیں۔
ایک احتجاجی نے کہا کہ 'ہم لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے دفتر کی جانب بھی جائیں گے جہاں جائیداد ٹیکس کو واپس لینے اور پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں ہو رہے اضافے پر روک لگانے کا مطالبہ کریں گے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ سرکار کا سب کا ساتھ سب کا وکاس والا نعرہ کہیں دکھائی نہیں دے رہا بلکہ مہنگائی بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے غریب سڑکوں پر آنے کے لیے مجبور ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت جموں و کشیر کے عوام کو بتائیں کہ ہمیں کتنا ٹیکس دینا پڑے گا، عوام گاڑیوں کا ٹیکس ادا کر رہے ہیں، عوام کو ٹول ٹیکس کی شکل میں لوٹا جارہا ہے۔ مودی سرکار نے تو اچھے دنوں کا وعدہ کیا تھا لیکن ملک میں اس سے برے دن کبھی نہیں آئے جتنا کہ عوام کو آج دیکھنا پڑ رہا ہے، اس لیے مرکز میں جو حکومت ہے یہ صرف ٹیکسوں کی حکومت بن کر رہ گئی ہے اور ہم آج یہاں سے مرکزی حکومت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ جلد ہی اگر پراپرٹی ٹیکس جموں و کشمیر سے نہیں ہٹایا گیا تو مستقبل میں ہم بڑے پیمانے پر مظاہرے کرنے پر مجبور ہوں گے۔