جموں: چیف جوڈیشل مجسٹریٹ جموں امرجیت سنگھ لنگیہ نے فرضی آدھار کارڈ گھوٹالے میں ملوث روہنگیا کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ سی جی ایم جموں آدھار کارڈ سکینڈل کی سماعت کے دوران جس میں شمشو عالم ساکنہ میانمار اور جموں چھنی راما کیس میں حکومت کی جانب سے پیش آئے وکیل کلدیپ بٹ کے دلائل سننے کے بعد مذکورہ عرضی کو مسترد کر دیا ۔ عدالت نے پایا کہ پناہ کی تلاش کے نام پر درخواست گزار نے ابتدا میں ہی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کےساتھ ساتھ جعلی دستاویزات تیار کرنے کی کوششیں شروع کر دی تاہم مذکورہ نوعیت کی سرگرمیوں میں ملوث مجرم کو عمر قید جیسی سزا بھی سنائی جاسکتی ہے۔ Bail denied to Rohingya
عدالت نے کہا کہ اس پس منظر میں درخواست گزار کی رہائی بالخصوص نہ صرف جاری تفتیش میں رکاوٹ بنے گا بلکہ عوامی مفاد کے لئے نقصان دہ ہو گا اس طرح کی سرگرمیوں سے سیکورٹی جیسے مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔ تحقیقات کے مطابق ایف آئی آر میں تین ملزمان زیرِ تفتیش ہیں درخواست گزار سے مبینہ طور پر ایک جعلی دستاویز برآمد ہوئی ہے ۔اس مقدمے کے مطابق مذکورہ ملزم نے مبینہ طور پر اپنا فرضی آدھار کارڈ اور اپنے خاندان کے افراد کے آدھار کارڈ تیار کئے اور ان جعلی دستاویزات پر آئی ڈی بی آئی بینک برانچ بہو پلازہ جموں میں بینک اکاونٹ بھی کھولا۔ پولیس کی رپورٹ کے مطابق تفتیش کے دوران مزید شاہد سامنے آسکتے ہیں ۔CJM Rejects bail to Rohingya in Fake adhar card
- یہ بھی پڑھیں : Rohingya Refugee In Jammu: جموں میں روہنگیا پناہ گزینوں پر خوف کے سائے