ETV Bharat / state

Several Kashmiri Pandits Migrate to Jammu: 'کشمیری پنڈت مر مر کے جی رہے ہیں'

’’ہم کشمیر میں موت کے خوف میں زندگی گزار رہے ہیں۔ کشمیری پنڈت مرمر کے جی رہے ہیں۔ Kashmiri Pandits in distress وادی کشمیر کے متعد علاقوں میں رہائش پذیر 90 فیصد پنڈت ہجرت کر چکے ہیں جب کہ بقیہ افراد بھی کشمیر سے ہجرت کا تہیہ کر چکے ہیں۔‘‘

a
a
author img

By

Published : Jun 3, 2022, 6:25 PM IST

ٹارگیٹ کلنگ خصوصا پی ایم پیکیج ملازم راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر کشمیری پنڈت انتظامیہ سے ری لوکیشن کا مطالبہ کر رہے تھے۔ Civilian Killings in Kashmir وہیں گذشتہ دنوں مزید شہری ہلاکتوں کے بعد کشمیری پنڈتوں نے از خود جموں سمیت دیگر خطوں کی جانب ہجرت کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ وسطی و جنوبی کشمیر میں رہائش پذیر متعدد کشمیری پنڈت مائیگرنٹ ٹاؤن شپ جگتی، جموں پہنچ چکے ہیں۔

’کشمیری پنڈت مر مر کے جی رہے ہیں‘

نقل مکانی کرنے والے جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے ایک کشمیری پنڈت نے میڈیا رجنیش کول نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم کشمیر میں موت کے خوف میں زندگی گزار رہے ہیں۔ Kashmiri Pandits Migrate to Jammu کشمیری پنڈت مرمر کے جی رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’وادی کشمیر کے متعد علاقوں میں رہائش پذیر 90 فیصد پنڈت ہجرت کر چکے ہیں، جب کہ بقیہ پنڈت بھی کشمیر سے ہجرت کا تہیہ کر چکے ہیں۔‘‘

کشمیری پنڈت رجنیش کول نے سکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے راہل بھٹ کے قاتلوں کو ہلاک کرنے کے دعووں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد قاتلوں کو کچھ گھنٹوں کے اندر مارنے کے بجائے اگر انٹیلی جنس نے قبل از وقت خبردار کیا ہوتا تو راہل بھٹ آج زندہ ہوتے۔‘‘ Kashmiri Pandit on Rahul bhat Killing انہوں نے کشمیری کی غیر یقینی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ ’’ایجنسیز کو بھی کشمیر کی غیر یقینی صورتحال کا کوئی اندازہ نہیں ہے، کشمیر میں کب کیا ہوگا کسی کو معلوم نہیں ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ پی ایم پیکیج ملازم راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد کشمیری پنڈتوں کے جموں سمیت دیگر خطوں میں ری لوکیٹ کرنے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر کشمیری پنڈتوں کو معقول سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کی تھی۔ تاہم گزشہ روز مزید شہری ہلاکتوں کے بعد کشمیری پنڈتوں نے از خود نقل مکانی کی کوشش کی جس کی انتظامیہ نے اجازت نہیں دی تاہم کئی کشمیری پنڈت جموں پہنچ چکے ہیں۔

ٹارگیٹ کلنگ خصوصا پی ایم پیکیج ملازم راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر کشمیری پنڈت انتظامیہ سے ری لوکیشن کا مطالبہ کر رہے تھے۔ Civilian Killings in Kashmir وہیں گذشتہ دنوں مزید شہری ہلاکتوں کے بعد کشمیری پنڈتوں نے از خود جموں سمیت دیگر خطوں کی جانب ہجرت کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ وسطی و جنوبی کشمیر میں رہائش پذیر متعدد کشمیری پنڈت مائیگرنٹ ٹاؤن شپ جگتی، جموں پہنچ چکے ہیں۔

’کشمیری پنڈت مر مر کے جی رہے ہیں‘

نقل مکانی کرنے والے جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے ایک کشمیری پنڈت نے میڈیا رجنیش کول نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم کشمیر میں موت کے خوف میں زندگی گزار رہے ہیں۔ Kashmiri Pandits Migrate to Jammu کشمیری پنڈت مرمر کے جی رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’وادی کشمیر کے متعد علاقوں میں رہائش پذیر 90 فیصد پنڈت ہجرت کر چکے ہیں، جب کہ بقیہ پنڈت بھی کشمیر سے ہجرت کا تہیہ کر چکے ہیں۔‘‘

کشمیری پنڈت رجنیش کول نے سکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے راہل بھٹ کے قاتلوں کو ہلاک کرنے کے دعووں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد قاتلوں کو کچھ گھنٹوں کے اندر مارنے کے بجائے اگر انٹیلی جنس نے قبل از وقت خبردار کیا ہوتا تو راہل بھٹ آج زندہ ہوتے۔‘‘ Kashmiri Pandit on Rahul bhat Killing انہوں نے کشمیری کی غیر یقینی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ ’’ایجنسیز کو بھی کشمیر کی غیر یقینی صورتحال کا کوئی اندازہ نہیں ہے، کشمیر میں کب کیا ہوگا کسی کو معلوم نہیں ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ پی ایم پیکیج ملازم راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد کشمیری پنڈتوں کے جموں سمیت دیگر خطوں میں ری لوکیٹ کرنے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر کشمیری پنڈتوں کو معقول سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کی تھی۔ تاہم گزشہ روز مزید شہری ہلاکتوں کے بعد کشمیری پنڈتوں نے از خود نقل مکانی کی کوشش کی جس کی انتظامیہ نے اجازت نہیں دی تاہم کئی کشمیری پنڈت جموں پہنچ چکے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.