وزارت دفاع کے ترجمان نے یہاں بتایا کہ پاکستانی فوجیوں نے پونچھ ضلع کے مینڈھر سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر دوپہر ساڑھے بارہ بجے بلا اشتعال فائرنگ شروع کردی جس کا سلسلہ تقریبا 45 منٹ جاری رہا۔
ترجمان نے بتایا کہ ہندوستانی فوج نے اس کا مناسب اور منھ توڑ جواب دیا۔ ترجمان کے مطابق پاکستانی فوجیوں نے راجوری ضلع کے نوشیرہ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر لام کے آس پاس بھی جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جس کا منھ توڑ جواب دیا گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ ابھی تک سرحد پر ہماری جانب کسی کے زخمی ہونے کے یا کسی بڑے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
پونچھ اور راجوری میں جنگ بندی کی خلاف ورزی - پاکستان نے جموں اور کشمیر
پاکستان نے جموں و کشمیر کے پونچھ اور راجوری اضلاع میں لائن آف کنٹرول پر آج دوبار جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ کی۔
وزارت دفاع کے ترجمان نے یہاں بتایا کہ پاکستانی فوجیوں نے پونچھ ضلع کے مینڈھر سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر دوپہر ساڑھے بارہ بجے بلا اشتعال فائرنگ شروع کردی جس کا سلسلہ تقریبا 45 منٹ جاری رہا۔
ترجمان نے بتایا کہ ہندوستانی فوج نے اس کا مناسب اور منھ توڑ جواب دیا۔ ترجمان کے مطابق پاکستانی فوجیوں نے راجوری ضلع کے نوشیرہ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر لام کے آس پاس بھی جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جس کا منھ توڑ جواب دیا گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ ابھی تک سرحد پر ہماری جانب کسی کے زخمی ہونے کے یا کسی بڑے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
RegionalPosted at: Jan 18 2020 6:41PM
پونچھ اور راجوری میں پاکستان کی بلااشتعال فائرنگ
جموں،18 جنوری (یواین آئی) پاکستان نے جموں اور کشمیر کے پونچھ اور راجوری اضلاع میں لائن آف کنٹرول پر آج دوبار جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ کی۔
وزارت دفاع کے ترجمان نے یہاں بتایا کہ پاکستانی فوجیوں نے پونچھ ضلع کے میندھر سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر دوپہر ساڑھے بارہ بجے کشی اشتعال کے بغیر فائرنگ شروع کردی جس کا سلسلہ تقریبا 45 منٹ جاری رہا۔
ترجمان نے بتایا کہ ہندوستانی فوج نے اس کا مناسب اور منھ توڑ جواب دیا۔ ترجمان کے مطابق پاکستانی فوجیوں نے راجوری ضلع کے نوشیرا سیکٹر میں میں لائن آف کنٹرول پر لام کے آس پاس بھی جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جس کا منھ توڑ جواب دیا گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ ابھی تک سرحد پر ہماری جانب کسی کے زخمی ہونے کے یا کسی بڑے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
یواین آئی۔ ایم اے ۔ م س
Conclusion: