سرکاری ذرائع نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ تالاب تلو کے گول پلی میں واقع ایک تین منزلہ عمارت جس کی پہلی منزل میں لکڑی کا کارخانہ تھا، میں بدھ کی علی الصبح قریب پونے پانچ بجے آگ لگ گئی اور محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کے اہلکاروں نے جب آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی تو عمارت اچانک زمین بوس ہوئی اور محکمہ کے کئی اہلکاروں سمیت قریب ایک درجن افراد اس کی زد میں آگئے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس، نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) نے فوری طور پر بچاؤ کارروائی شروع کرکے عمارت کے ملبے تلے پھنسے افراد کو نکالنا شروع کردیا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بچاؤ کارروائی کے دوران 6 عام شہریوں اور محکمہ فائر کنٹرول کے دو اہلکاروں کو ملبے سے نکال کر فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج ومعالجہ شروع کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ملبے سے نکالے گئے شہری اور اہلکار زخمی ہوئے ہیں اور ہسپتال میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم ان کا بہتر علاج یقینی بنارہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ عمارت کے ملبے تلے دب کر مرجانے والے محکمہ فائر کنٹرول کے تین اہلکاروں کی شناخت ومل کمار رینا، رتن کمار چند اور محمد اسلم کے طور پر ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمارت کے گر جانے کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ اس کے اندر موجود گیس سلینڈر زوردار دھماکوں کے ساتھ پھٹ گیا۔
صوبائی کمشنر جموں سنجیو ورما نے جائے واقعہ پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ آگ لگنے کے بعد زمین بوس ہونے والی عمارت کافی پرانی تھی۔
ان کا کہنا تھا: 'فوری طور پر آگ لگنے کی وجہ معلوم نہ ہوسکی لیکن یہ ایک پرانی عمارت تھی۔ ہمارے فائر بریگیڈز سے وابستہ اہلکاروں نے آگ بجھانے کے دوران نہ صرف شہادت دی بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا کہ آگ نہ پھیلے'۔
صوبائی کمشنر نے کہا کہ بچائو کارروائی کی سول و پولیس کے سینئر افسروں نے بذات خود نگرانی کی۔
انہوں نے کہا: 'آج یہاں بہت ہی دردناک حادثہ پیش آیا۔ تین منزلہ عمارت میں آگ لگی اور آگ پر قابو پانے کے دوران عمارت گر آئی۔ اس کے زد میں آنے والے اہلکاروں و شہریوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ سینئر سول و پولیس افسروں نے بچائو آپریشن کی نگرانی کی۔ بچائو کارروائی میں این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف نے بھی حصہ لیا'۔
جائے حادثہ پر پہنچنے والے محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے ایک سینئر افسر نے کہا: 'چار اور پانچ بجے کے بیچ جوں ہی عمارت سے آگ نمودار ہوئی تو فائر ٹینڈرز کو جائے واردات پر بھیجا گیا۔ اگرچہ آگ پر قابو پالیا گیا لیکن عمارت گر آئی۔ عمارت کی زد میں فائر بریگیڈز کے اہلکار اور کچھ شہری بھی آئے۔ فائر فائٹنگ اہلکاروں کے علاوہ مقامی پولیس، ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف نے بچائو کارروائی میں حصہ لیا'۔
ایک مقامی شہری نے بتایا کہ تین منزلہ عمارت آگ پر قابو پانے کے دوران گر آئی۔
انہوں نے کہا: 'علی الصبح پانچ بجے ہم نے دیکھا کہ عمارت سے کافی دھواں خارج ہورہا تھا۔ کئی ہی منٹ بعد عمارت سے آگ کے شعلے نمودار ہوئے۔ اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈز کی چار پانچ گاڑیوں آگ بجھانے کے لئے پہنچی۔ جب انہوں نے آگ بجھانا شروع کردیا تو عمارت زمین بوس ہوگئی اور فائر بریگیڈز کے کئی اہلکار اس کی زد میں آگئے'۔
این ڈی آر ایف کی ایک ٹیم جس کو پنجاب کے پٹھانکوٹ سے جموں بلایا گیا، میں شامل ایک اہلکار نے بتایا: 'صبح چھ بجے کے آس پاس ہمیں فون کیا گیا۔ ہمیں یہاں پہنچنے میں دو سے ڈھائی گھنٹے لگے۔ ہم پٹھانکوٹ سے آگے ایک جگہ پر تھے۔ ملبے تلے سات لوگ پھنسے ہوئے تھے۔ ہمارے آنے سے قبل چار لوگوں کو نکالا جاچکا تھا۔ ہمارے آنے کے بعد ملبے تلے سے تین لاشیں نکالی گئیں'۔
دریں اثنا پولیس ذرائع نے بتایا کہ بھیانک آگ اور عمارت گر آنے کے اس واقعہ کی نسبت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔