بھارتیہ جنتا پارٹی جموں و کشمیر یونٹ نے یونین ٹریٹری انتظامیہ پر کووڈ 19 کی صورتحال سے پیدا شدہ بحران سے نمٹنے میں ناکام ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کے ہسپتالوں میں نصب آکسیجن پلانٹز میں خرابی ہے اور مریضوں کو ہسپتالوں میں داخلہ پانے کے لئے دھکے کھانے پڑتے ہیں۔
بی جے پی جموں و کشمیر یونٹ کے نائب صدر یدھویر سیٹھی نے جموں ترکوٹہ نگر میں واقع بی جے پی دفتر پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'ہمیں بڑے دکھ کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہسپتالوں میں جو آکسیجن پلانٹ نصب کئے گئے ہیں ان کا تھوڑی دیر بعد ہی فلو کم ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے مریضوں کی موت واقع ہو رہی ہے ۔ گاندھی نگر ہسپتال میں گذشتہ رات کو بھی آکسیجن نہیں مل رہی تھی جس کی وجہ سے وہاں مریضوں کو بھرتی نہیں کیا جا رہا تھا'۔
انہوں نے کہا کہ 'نجی سیکٹر کی بات کریں تو نارائنا ہسپتال پچھلے سات دن سے ایک بھی مریض کو بھرتی نہیں کر رہا ہے ۔ باترا ہسپتال 110 بستروں والا ہے لیکن وہاں صرف چالیس مریضوں کو ہی بھرتی کیا جا رہا ہے '۔
یدھویر سیٹھی نے آکسیجن پلانٹوں میں خرابی کو 'ایک بہت بڑا جرم' قرار دیتے ہوئے کہا کہ'یہ بہت بڑا کرائم ہے ۔ میکینکل انجینئرنگ محکمے سے پوچھا جانا چاہیے کہ آپ پچھلے ایک سال سے کیا کر رہے تھے ۔ اگر آج کوئی مجرم ہیں تو آپ لوگ ہیں۔ آج جو لوگوں کو سزا مل رہی ہے وہ آپ کی وجہ سے مل رہی ہے '۔
انہوں نے کہا کہ 'کووڈ کے مریضوں کو پہلے سی ڈی ہسپتال جانا ہوتا ہے لیکن پچھلے کئی دنوں سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ وہاں پر آکسیجن کا انتظام ہی نہیں ہے ۔ لوگوں کو ہسپتالوں میں بھرتی ہونے کے لئے دھکے کھانے پڑتے ہیں'۔
بی جے پی نائب صدر نے کہا کہ صوبہ جموں میں پلازما عطیہ کرنے کا کوئی انتظام نہیں ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا: 'لیفٹیننٹ گورنر اور ان کی ایڈمنسٹریشن سے جڑے لوگوں کو کم از کم فون اٹھانا چاہیے۔ لوگ اپنی فریاد لے کر کس کے پاس جائیں گے؟۔