ETV Bharat / state

'تین بانس کلسٹرس 25 ہزار افراد کو روزگار فراہم کریں گے'

author img

By

Published : Jan 12, 2021, 8:27 PM IST

Updated : Jan 12, 2021, 10:31 PM IST

منسٹری آف ڈیولپمنٹ آف نارتھ ایسٹرن ریجن کی جانب سے شائع کردہ رپورٹ کے مطابق جموں، کٹرا اور سانبہ کے علاقوں میں بانس سے تیار کی جانے والی ٹوکریوں، اگربتی اور کوئلہ کے لئے تین بانس کلسٹر تیار کیے جائیں گے جو تقریبا 25،000 افراد کو براہ راست روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔

'تین بانس کلسٹرس 25 ہزار افراد کو روزگار فراہم کریں گے'

منسٹری آف ڈیولپمنٹ آف نارتھ ایسٹرن ریجن (DONER) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں جموں صوبے میں بانس کے تین کلسٹر (Bamboo Clusters) تیار کیے جارہے ہیں، جو 25،000 سے زیادہ افراد کو روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بانس میں استعمال ہونے والا 35 فیصد رقبہ شمال مشرقی ریاستوں میں ہے۔

رپورٹ کے مطابق ’’سنہ 1927میں بانس کی نقل و حمل پر پابندیوں کے باعث شمال مشرقی علاقوں میں بانس کی پیداواری صلاحیت کو بروئے کار نہیں لایا جا رہا تھا۔‘‘

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت نے جنگلات (ترمیمی) ایکٹ 2017 کے ذریعہ بانس کو فاریسٹ ایکٹ 1927 میں درختوں کی درجہ بندی سے ہٹا کر گھاس کے زمرے میں شامل کیا ہے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’’یہ فیصلہ شمال مشرقی خطے میں ترقی کے لئے ایک انتہائی اہم فیصلہ ہے کیونکہ اس سے بانس کی بڑے پیمانے پر کاشت اور پروسیسنگ میں آسانی ہوگی۔

منسٹری آف ڈیولپمنٹ آف نارتھ ایسٹرن ریجن کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق آنے والے مہینوں میں جموں، کٹرا اور سانبہ کے علاقوں میں بانس سے تیار کی جانے والے ٹوکریوں ، اگربتی اور کوئلہ کے لئے تین بانس کلسٹر تیار کیے جائیں گے جو تقریبا 25،000 افراد کو براہ راست روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’اس کے علاوہ جموں میں بیمبو ٹکنالوجی ٹریننگ سینٹر اور میگا بیمبو انڈسٹریل پارک (Mega Bamboo Industrial Park ) بھی جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے اراضی کی الاٹمنٹ کے دو سال کے اندر معرض وجود میں لائیں جائیں گے۔‘‘

مزید پڑھیں: جموں و کشمیر: 4 جی انٹرنیٹ پرعائد پابندی میں مزید توسیع

اس ضمن میں بانس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اور شعبہ میں روزگار کے مواقع کے لئے جموں و کشمیر انتظامیہ، نارتھ ایسٹ کین اینڈ بیمبو ڈویلپمنٹ کونسل (NECBDC) کے مابین ایم او یو (Memorandum of Understanding) پر دستخط کیے جا رہے ہیں۔

منسٹری آف ڈیولپمنٹ آف نارتھ ایسٹرن ریجن (DONER) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں جموں صوبے میں بانس کے تین کلسٹر (Bamboo Clusters) تیار کیے جارہے ہیں، جو 25،000 سے زیادہ افراد کو روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بانس میں استعمال ہونے والا 35 فیصد رقبہ شمال مشرقی ریاستوں میں ہے۔

رپورٹ کے مطابق ’’سنہ 1927میں بانس کی نقل و حمل پر پابندیوں کے باعث شمال مشرقی علاقوں میں بانس کی پیداواری صلاحیت کو بروئے کار نہیں لایا جا رہا تھا۔‘‘

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت نے جنگلات (ترمیمی) ایکٹ 2017 کے ذریعہ بانس کو فاریسٹ ایکٹ 1927 میں درختوں کی درجہ بندی سے ہٹا کر گھاس کے زمرے میں شامل کیا ہے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’’یہ فیصلہ شمال مشرقی خطے میں ترقی کے لئے ایک انتہائی اہم فیصلہ ہے کیونکہ اس سے بانس کی بڑے پیمانے پر کاشت اور پروسیسنگ میں آسانی ہوگی۔

منسٹری آف ڈیولپمنٹ آف نارتھ ایسٹرن ریجن کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق آنے والے مہینوں میں جموں، کٹرا اور سانبہ کے علاقوں میں بانس سے تیار کی جانے والے ٹوکریوں ، اگربتی اور کوئلہ کے لئے تین بانس کلسٹر تیار کیے جائیں گے جو تقریبا 25،000 افراد کو براہ راست روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’اس کے علاوہ جموں میں بیمبو ٹکنالوجی ٹریننگ سینٹر اور میگا بیمبو انڈسٹریل پارک (Mega Bamboo Industrial Park ) بھی جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے اراضی کی الاٹمنٹ کے دو سال کے اندر معرض وجود میں لائیں جائیں گے۔‘‘

مزید پڑھیں: جموں و کشمیر: 4 جی انٹرنیٹ پرعائد پابندی میں مزید توسیع

اس ضمن میں بانس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اور شعبہ میں روزگار کے مواقع کے لئے جموں و کشمیر انتظامیہ، نارتھ ایسٹ کین اینڈ بیمبو ڈویلپمنٹ کونسل (NECBDC) کے مابین ایم او یو (Memorandum of Understanding) پر دستخط کیے جا رہے ہیں۔

Last Updated : Jan 12, 2021, 10:31 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.