ETV Bharat / state

فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر دائیں بازو کی جماعتوں کا احتجاج - نیشنل کانفرنس

دائیں بازو کی جماعتیں راشٹریہ بجرنگ دل، شیو سینا اور اک جٹ جموں کے درجنوں کارکنان ہفتے کے روز عین اسی وقت بٹھنڈی میں واقع نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کرنا شروع کردیا جب عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے ارکین کی مختلف وفود کے ساتھ میٹنگ ہو رہی تھی۔

فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر دائیں بازو کی جماعتوں کا احتجاج
فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر دائیں بازو کی جماعتوں کا احتجاج
author img

By

Published : Nov 7, 2020, 5:17 PM IST

احتجاجی عوامی اتحاد اور اس کے اراکین خاص کر پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کے خلاف جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے تاہم فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر سیکورٹی کا سخت بندوبست کیا گیا تھا۔

فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر دائیں بازو کی جماعتوں کا احتجاج

اس موقع پر راشٹریہ بجرنگ دل کے جموں و کشمیر یونٹ کے صدر راکیش بجرنگی نے کہا کہ گپکار ایجنڈا پاکستان یا چین کا ایجنڈا ہے اس کو جموں کی سر زمین پر پنپنے نہیں دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا: 'گپکار ایجنڈے کو جموں میں پنپنے نہیں دیا جائے گا، یہ ایجنڈا پاکستان کا ہے یا چین کا ہے، یہ لوگ کشمیر میں ملک کے خلاف باتیں کرتے ہیں اور یہاں ملک کے حق میں باتیں کرتے ہیں'۔

موصوف نے کہا کہ دفعہ 370 اب تاریخ کا ایک حصہ بن چکا ہے اس کو اب بچوں کو کتابوں میں ہی پڑھایا جائے گا۔

گپکار ڈکلریشن میں شامل سیاسی رہنماؤں کا ردعمل


انہوں نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا: 'ڈاکٹر فاروق عبداللہ چین کی مدد چاہتے ہیں، پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے کہتے ہیں لہٰذا وہ کہاں کے دیش بھکت ٹھہرے'۔

بعض رپورٹس کے مطابق پولیس نے ڈاکٹر فاروق عبدللہ کی رہائش گاہ کی طرف پیش قدمی کرنے والے کئی احتجاجیوں کو حراست میں بھی لیا۔

بتادیں کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر ہفتے کے روز عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے اراکین نے مختلف سیاسی، مذہبی و سماجی وفود سے ملاقاتیں کیں۔

احتجاجی عوامی اتحاد اور اس کے اراکین خاص کر پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کے خلاف جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے تاہم فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر سیکورٹی کا سخت بندوبست کیا گیا تھا۔

فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر دائیں بازو کی جماعتوں کا احتجاج

اس موقع پر راشٹریہ بجرنگ دل کے جموں و کشمیر یونٹ کے صدر راکیش بجرنگی نے کہا کہ گپکار ایجنڈا پاکستان یا چین کا ایجنڈا ہے اس کو جموں کی سر زمین پر پنپنے نہیں دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا: 'گپکار ایجنڈے کو جموں میں پنپنے نہیں دیا جائے گا، یہ ایجنڈا پاکستان کا ہے یا چین کا ہے، یہ لوگ کشمیر میں ملک کے خلاف باتیں کرتے ہیں اور یہاں ملک کے حق میں باتیں کرتے ہیں'۔

موصوف نے کہا کہ دفعہ 370 اب تاریخ کا ایک حصہ بن چکا ہے اس کو اب بچوں کو کتابوں میں ہی پڑھایا جائے گا۔

گپکار ڈکلریشن میں شامل سیاسی رہنماؤں کا ردعمل


انہوں نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا: 'ڈاکٹر فاروق عبداللہ چین کی مدد چاہتے ہیں، پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے کہتے ہیں لہٰذا وہ کہاں کے دیش بھکت ٹھہرے'۔

بعض رپورٹس کے مطابق پولیس نے ڈاکٹر فاروق عبدللہ کی رہائش گاہ کی طرف پیش قدمی کرنے والے کئی احتجاجیوں کو حراست میں بھی لیا۔

بتادیں کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر ہفتے کے روز عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے اراکین نے مختلف سیاسی، مذہبی و سماجی وفود سے ملاقاتیں کیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.