مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے جموں میں آشا ورکرز نے تنخواہ میں اضافہ اور ملازمت مستقل کرنے کے حوالے سے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر جلدی ان کے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو ہم بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔
جموں کے پریس کلب میں آج آشا ورکرز نے سینٹر انڈیا ٹریڈ یونین کے بینر تلے اپنے مطالبات کے حوالے سے احتجاج کیا۔ جس میں سینٹر انڈیا ٹریڈ یونین کے صدر محمد یوسف تاریگامی نے بھی شرکت کی۔
احتجاج کے دوران مظاہرین نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جلد از جلد ان کی ملازمت کو مستقل کرے۔ صرف دو ہزار کی ماہانہ تنخواہ سے گھر کا خرچ پورا کرپانا ناممکن ہے۔ کم از کم اجرت ایکٹ کے تحت بھی انہیں پیسے نہیں دئے جاتے ہیں۔ اگر ان کے مطالبات کو جلدی پورا نہیں کیا گیا تو پورے جموں و کشمیر میں احتجاجی مظاہرہ کریںگے۔
اس موقع پر سینٹر انڈیا ٹریڈ یونین کے صدر محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ آشا ورکرز کو دو ہزار روپئے ماہانہ تنخواہ کے طور پر ملتا ہے۔ جبکہ وہ کورونا وائرس کے دور میں بھی کام کررہی تھیں۔ انہوں نے اپنے اہل خانہ کو خطرہ میں ڈال کر ایمانداری سے کام کیا ہے۔ ایسے میں محض دو ہزار روپئے سے ان کے گھر کا خرچ اور بچوں کی اسکول کی فیس ادا کرنا مشکل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر کے کچھ علاقوں میں کورونا کرفیو نافذ
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے اپنے مطالبات کو لے کر آشا ورکرز احتجاج کررہی ہیں۔ لیکن یو ٹی انتظامیہ اس حوالے سے کوئی قدم نہیں اٹھارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جلدی اس کے بارے میں کوئی حل نہیں نکالا گیا تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کریں گی۔