مراٹھا محلہ ترکوٹہ نگر جموں میں گذشتہ رات تقریباً ایک بجے ایک جھگی میں آگ لگ گئی، دھیرے دھیرے آگ نے 15 سے زائد جھگیوں کو اپنی زد میں لے لیا۔ ان جھگیوں میں رہنے والے 150 سے زائد روہنگیا مسلمان اس حادثے کے باعث بے گھر ہوگئے۔
سنہ 2018 میں جموں وکشمیر کے مضافاتی علاقہ گاندھی نگر کے چھنی راما علاقہ میں بھی کچھ شرارتی عناصر نے روہنگیا پناہ گزینوں کی جھگی جھونپڑیوں کو مبینہ طور پر آگ کی نذر کرنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ ان شرارتی عناصر نے جھونپڑیوں کی طرف کچھ پوسٹر بھی پھینکے تھے جن پر لکھا تھا کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو واپس بھیجا جائے' سنہ 2019 میں بھی مراٹھا محلہ میں ایک رات روہنگیاں بستی میں آگ لگنے کے واقعات رونما ہوئے تھے جسکے نتیجے میں 200 جھونپڑیاں خاکستر ہوئی تھیں۔
بتادیں کہ جموں کے نروال اور بھٹنڈی علاقے میں روہنگیا مسلمان کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ملک میں روہنگیا مسلمانوں میں سے سب سے زیادہ آبادی جموں صوبے کے مختلف حصوں میں مقیم ہے۔ جموں اور کشمیر کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جموں میں گذشتہ کچھ سالوں سے 5 ہزار 700 روہنگیا مسلمان مقیم ہیں۔