ETV Bharat / state

روہنگیاؤں کی بستی میں پھر سے آتشزدگی، حکومت سے امداد کی اپیل - مراٹھا محلہ ترکوٹہ

جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں میں پھر سے روہنگیا پناہ گزینوں کی ایک بستی میں اچانک آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں 15 سے زائد روہنگیا پناہ گزین بے گھر ہوگئے۔ سنہ 2018 میں بھی جموں و کشمیر کے مضافاتی علاقہ گاندھی نگر کے چھنی راما علاقہ میں روہنگیا پناہ گزینوں کی جھگی جھونپڑیوں کو مبینہ طور پر آگ کی نذر کرنے کی ناکام کوشش کی گئی تھی۔

روہنگیا بستی میں پھر سے آگ کی واردات، حکومت سے امداد کی اپیل
روہنگیا بستی میں پھر سے آگ کی واردات، حکومت سے امداد کی اپیل
author img

By

Published : Apr 5, 2021, 4:31 PM IST

مراٹھا محلہ ترکوٹہ نگر جموں میں گذشتہ رات تقریباً ایک بجے ایک جھگی میں آگ لگ گئی، دھیرے دھیرے آگ نے 15 سے زائد جھگیوں کو اپنی زد میں لے لیا۔ ان جھگیوں میں رہنے والے 150 سے زائد روہنگیا مسلمان اس حادثے کے باعث بے گھر ہوگئے۔

روہنگیا بستی میں پھر سے آگ کی واردات، حکومت سے امداد کی اپیل
روہنگیا پناہ گزینوں کا کہنا تھا کہ' رات کے ایک بجے اچانک ہم لوگوں نے جھونپڑی کو جلتے دیکھا، اللہ کا شکر ہے کہ ہماری جان بچ گی لیکن آگ کے سبب ہمارے کپڑے جل گئے کھانے پینے کی جو چیزیں وہاں تھیں وہ سب جل کر خراکھ ہوگئیں، ہمارے پاس اب پہننے کو کپڑے بچے ہیں اور نہ کھانے کو دانہ۔انہوں نے کہا کہ ہم دس سال سے یہاں رہ رہے ہیں ہماری زندگی ہم پر تنگ ہوتی جارہی ہے، جموں کشمیر کے مسلمان ہمارے بھائی ہیں ہم ان سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہماری مدد کریں۔ اس تعلق سے انہوں نے انتظامیہ سے بھی اپیل کی ہے کہ انسانیت کے ناطے متاثرین کی مالی مدد کی جائے۔

سنہ 2018 میں جموں وکشمیر کے مضافاتی علاقہ گاندھی نگر کے چھنی راما علاقہ میں بھی کچھ شرارتی عناصر نے روہنگیا پناہ گزینوں کی جھگی جھونپڑیوں کو مبینہ طور پر آگ کی نذر کرنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ ان شرارتی عناصر نے جھونپڑیوں کی طرف کچھ پوسٹر بھی پھینکے تھے جن پر لکھا تھا کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو واپس بھیجا جائے' سنہ 2019 میں بھی مراٹھا محلہ میں ایک رات روہنگیاں بستی میں آگ لگنے کے واقعات رونما ہوئے تھے جسکے نتیجے میں 200 جھونپڑیاں خاکستر ہوئی تھیں۔


بتادیں کہ جموں کے نروال اور بھٹنڈی علاقے میں روہنگیا مسلمان کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ملک میں روہنگیا مسلمانوں میں سے سب سے زیادہ آبادی جموں صوبے کے مختلف حصوں میں مقیم ہے۔ جموں اور کشمیر کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جموں میں گذشتہ کچھ سالوں سے 5 ہزار 700 روہنگیا مسلمان مقیم ہیں۔

مراٹھا محلہ ترکوٹہ نگر جموں میں گذشتہ رات تقریباً ایک بجے ایک جھگی میں آگ لگ گئی، دھیرے دھیرے آگ نے 15 سے زائد جھگیوں کو اپنی زد میں لے لیا۔ ان جھگیوں میں رہنے والے 150 سے زائد روہنگیا مسلمان اس حادثے کے باعث بے گھر ہوگئے۔

روہنگیا بستی میں پھر سے آگ کی واردات، حکومت سے امداد کی اپیل
روہنگیا پناہ گزینوں کا کہنا تھا کہ' رات کے ایک بجے اچانک ہم لوگوں نے جھونپڑی کو جلتے دیکھا، اللہ کا شکر ہے کہ ہماری جان بچ گی لیکن آگ کے سبب ہمارے کپڑے جل گئے کھانے پینے کی جو چیزیں وہاں تھیں وہ سب جل کر خراکھ ہوگئیں، ہمارے پاس اب پہننے کو کپڑے بچے ہیں اور نہ کھانے کو دانہ۔انہوں نے کہا کہ ہم دس سال سے یہاں رہ رہے ہیں ہماری زندگی ہم پر تنگ ہوتی جارہی ہے، جموں کشمیر کے مسلمان ہمارے بھائی ہیں ہم ان سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہماری مدد کریں۔ اس تعلق سے انہوں نے انتظامیہ سے بھی اپیل کی ہے کہ انسانیت کے ناطے متاثرین کی مالی مدد کی جائے۔

سنہ 2018 میں جموں وکشمیر کے مضافاتی علاقہ گاندھی نگر کے چھنی راما علاقہ میں بھی کچھ شرارتی عناصر نے روہنگیا پناہ گزینوں کی جھگی جھونپڑیوں کو مبینہ طور پر آگ کی نذر کرنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ ان شرارتی عناصر نے جھونپڑیوں کی طرف کچھ پوسٹر بھی پھینکے تھے جن پر لکھا تھا کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو واپس بھیجا جائے' سنہ 2019 میں بھی مراٹھا محلہ میں ایک رات روہنگیاں بستی میں آگ لگنے کے واقعات رونما ہوئے تھے جسکے نتیجے میں 200 جھونپڑیاں خاکستر ہوئی تھیں۔


بتادیں کہ جموں کے نروال اور بھٹنڈی علاقے میں روہنگیا مسلمان کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ملک میں روہنگیا مسلمانوں میں سے سب سے زیادہ آبادی جموں صوبے کے مختلف حصوں میں مقیم ہے۔ جموں اور کشمیر کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جموں میں گذشتہ کچھ سالوں سے 5 ہزار 700 روہنگیا مسلمان مقیم ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.