کشتواڑ کے بلاک ٹھاکری تا انجول کے درمیان ایک کنور نالہ واقعہ ہے ۔ نالہ میں ہر سال کی طرح اس سال بھی جولائی کے مہینہ میں پانی کی سطح کافی بڑھ گئی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق اس نالہ میں گذشتہ دس سال کے اندر چار سے پانچ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔
مقامی شخض روی کمار کے مطابق گزشتہ سال انجول میں سڑک کے ساتھ پل تعمیر کیا ہےگیا۔
جس سے گاوں کے لوگوں کو پل سے کافی حد تک پریشانی کم ہوگئی۔
مزید کہا کہ چند سال قبل پل نہ ہونے کی وجہ سے چار سے پانچ لوگ اس نالہ کے شکار ہوئے اور آج تک ان کی لاش برآمد نہیں ہوئی ۔
سر پنچ انجول دشا دیوی نے فون پر بات کرتے ہوئے بترایا کہ انجول ٹھاکری کے درمیان کنور نالہ بہت ِخطر ناک ہے اور اس نالہ کو خونی نالہ سے بھی جانا جاتا ہے۔
سر پنچ نے مزید کہا کہ انجول کی عوام کو اطلاع دی گئ ہے کہ نالہ کے نزدیک نا جا ئیں اور اپنے اپنے چھوٹے بچوں کو نالہ میں جانے سے روکا جائے۔
مزید کہا کہ اس نالہ میں دور دور سے لوگ گرمیوں کے موسم میں نہانے کے لیے آتے ہیں جو کہ آج کے موسم میں خطرہ ہے ۔