فوجی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایم ایم نروانے کا کہنا ہے کہ پچھلے چھ برسوں میں پہلی مرتبہ لائن آف کنٹرول پر امن و سکون واپس لوٹ آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں ماہ کے دوران سرحد پر ایک بھی گولی نہیں چلی ہے۔
فوجی چیف کے مطابق ’’اُس پار کشمیر میں لانچنگ پیڈس پر عسکریت پسند موجود ہیں۔‘‘ فوجی چیف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ اُس وقت تک پوری طرح سے تعلقات اُستوار نہیں ہو سکتے جب تک عسکریت پسندی کو پوری طرح ختم کیا جائے۔‘‘
انڈین اکنامک کنکلیو کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے فوجی سربراہ نے کہا کہ ’’ہندوپاک کے درمیان ہوئے معاہدے کے بعد سرحدوں پر پہلی دفعہ امن و سکون کا سماں ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’چھ برسوں کے بعد لائن آف کنٹرول پر امن واپس لوٹ آیا ہے جبکہ رواں ماہ سرحد پر ایک بھی گولی نہیں چلی۔‘‘
فوجی سربراہ نے واضح کیا کہ پاکستان کے ساتھ اُس وقت تک تعلقات اُستوار نہیں ہو سکتے ہیں جب تک عسکریت پسندی کے ڈھانچے کو پوری طرح ختم نہیں کیا جاتا۔
فوجی چیف نے بتایا کہ بھارت سبھی ہمسایہ ممالک خاص کر پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کا خواہاں ہے لیکن پاکستان کو اپنے رویہ میں تبدیلی لانی ہوگی اور اُس کیلئے پہلا قدم دہشت گردی کو پوری طرح سے نیست و نابود کرنا ہے تب جا کر بات بنے گی۔