ETV Bharat / state

'دفعہ 370 کی بحالی کے لیے آئین کے تحت جنگ لڑیں گے'

پی ڈی پی جموں و کشمیر کی پہلی ہند نواز سیاسی پارٹی ہے جس نے خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد آج تک سیاسی سرگرمیاں شروع نہیں کی ہیں۔

پی ڈی پی کے سینئیر رہنما فردوس احمد ٹاک سے خاص بات چیت
پی ڈی پی کے سینئیر رہنما فردوس احمد ٹاک سے خاص بات چیت
author img

By

Published : Sep 7, 2020, 1:07 PM IST

گزشتہ برس پانچ اگست کو بی جے پی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کو منسوخ اور جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں منقسم کرنے کے بعد پی ڈی پی نے چند روز قبل پارٹی صدر دفتر میں اعلیٰ سطحی میٹنگ طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن یہ تقریب منعقد نہ ہو سکی تھی۔

پی ڈی پی جموں و کشمیر کی پہلی ہند نواز سیاسی پارٹی ہے جس نے خصوصی آئینی حیثیت ختم ہونے کے بعد آج تک سیاسی سرگرمیاں شروع نہیں کی ہیں۔

' دفعہ 370 کی بحالی کے لیے آئین کے تحت جنگ لڑیں گے'

ای ٹی وی بھارت نے اس ضمن میں پی ڈی پی کے سینئر رہنما و سابق ایم ایل سی فردوس احمد ٹاک سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کو جس طرح سے مرکزی حکومت نے تنگ طلب کیا، وہ پورا ملک جانتا ہے۔ تاہم پی ڈی پی نے آج تک خاموشی اختیار نہیں کی نا ہی ہم خاموش رہیں گے۔

فردوس احمد ٹاک نے کہا کہ 'ہم لوگ جنگ لڑنے کے لئے تیار ہیں جو بات ہم کرنا چاہتے ہیں وہ لوگوں کے سامنے ظاہر ہو چکی ہے۔ دوسری جماعتوں نے سیاسی سرگرمیاں شروع کی ہیں۔ پی ڈی صرف کوشش کر سکتا ہے سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کی جبکہ انتظامیہ پی ڈی پی کی سرگرمیوں پر قدغن لگانے کے لئے تیار رہتا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'مرکزی حکومت نے ہمیں دھوکہ دیا اور اب ہم دفعہ 35 اے اور 370 کی بحالی کے لیے ہر روز جنگ لڑیں گے ۔ہماری عزت اور عظمت کی جنگ ہیں۔'

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس پانچ اگست کے بعد وادیٔ کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں جمود کا شکار ہے کیونکہ دفعہ 370 کی منسوخی سے ایک روز قبل انتظامیہ نے سیاسی رہنماؤن کو گرفتار کر کے انہیں نظر بند یا پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید کیا تھا۔ ان رہنماؤں میں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی آج بھی اپنی گپکار رہائش گاہ میں بدستور پی ایس اے کے تحت نظر بند ہیں۔

پی ڈی پی کی جانب سے گزشتہ ایک برس سے سیاسی سرگرمیاں شروع نہیں کی گئیں۔ چند روز قبل پارٹی کی ایک میٹنگ ہونے والی تھی تاہم ان کے مطابق انتظامیہ نے انہیں مٹینگ منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔

گزشتہ برس پانچ اگست کو بی جے پی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کو منسوخ اور جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں منقسم کرنے کے بعد پی ڈی پی نے چند روز قبل پارٹی صدر دفتر میں اعلیٰ سطحی میٹنگ طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن یہ تقریب منعقد نہ ہو سکی تھی۔

پی ڈی پی جموں و کشمیر کی پہلی ہند نواز سیاسی پارٹی ہے جس نے خصوصی آئینی حیثیت ختم ہونے کے بعد آج تک سیاسی سرگرمیاں شروع نہیں کی ہیں۔

' دفعہ 370 کی بحالی کے لیے آئین کے تحت جنگ لڑیں گے'

ای ٹی وی بھارت نے اس ضمن میں پی ڈی پی کے سینئر رہنما و سابق ایم ایل سی فردوس احمد ٹاک سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کو جس طرح سے مرکزی حکومت نے تنگ طلب کیا، وہ پورا ملک جانتا ہے۔ تاہم پی ڈی پی نے آج تک خاموشی اختیار نہیں کی نا ہی ہم خاموش رہیں گے۔

فردوس احمد ٹاک نے کہا کہ 'ہم لوگ جنگ لڑنے کے لئے تیار ہیں جو بات ہم کرنا چاہتے ہیں وہ لوگوں کے سامنے ظاہر ہو چکی ہے۔ دوسری جماعتوں نے سیاسی سرگرمیاں شروع کی ہیں۔ پی ڈی صرف کوشش کر سکتا ہے سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کی جبکہ انتظامیہ پی ڈی پی کی سرگرمیوں پر قدغن لگانے کے لئے تیار رہتا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'مرکزی حکومت نے ہمیں دھوکہ دیا اور اب ہم دفعہ 35 اے اور 370 کی بحالی کے لیے ہر روز جنگ لڑیں گے ۔ہماری عزت اور عظمت کی جنگ ہیں۔'

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس پانچ اگست کے بعد وادیٔ کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں جمود کا شکار ہے کیونکہ دفعہ 370 کی منسوخی سے ایک روز قبل انتظامیہ نے سیاسی رہنماؤن کو گرفتار کر کے انہیں نظر بند یا پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید کیا تھا۔ ان رہنماؤں میں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی آج بھی اپنی گپکار رہائش گاہ میں بدستور پی ایس اے کے تحت نظر بند ہیں۔

پی ڈی پی کی جانب سے گزشتہ ایک برس سے سیاسی سرگرمیاں شروع نہیں کی گئیں۔ چند روز قبل پارٹی کی ایک میٹنگ ہونے والی تھی تاہم ان کے مطابق انتظامیہ نے انہیں مٹینگ منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.