اگرچہ سیب تیار ہونے کا موسم عروج پر ہے تاہم نامساعد حالات کے چلتے اکثر و بیشتر علاقوں میں سیب اتارنے کا کام بند پڑا ہے جس کے سبب نہ صرف میوہ کاشتکار بلکہ اس کی پیکنگ (بھرائی) کے لیے درکار دیگر ضروری ساز و سامان فروخت کرنے والے افراد کا روزگار بھی متاثر ہوا ہے جن میں خاص کر پیٹیاں تیار کرنے والے افراد شامل ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے لکڑی کی پیٹیاں (Boxes)تیار کرنے والے کارخانہ مالکان نے کہا کہ' نامساعد حالات کی وجہ سے پیٹیوں کی مانگ میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، ان کا کہنا ہے کہ رواں سیزن میں پیٹیوں کی مانگ میں کافی اضافہ ہوتا تھا تاہم نامساعد حالات کی وجہ سے رواں برس پیٹیوں کی مانگ میں تقریبا تین گنا کمی واقع ہوئی ہے۔'
ان کا کہنا ہے کہ' پیشگی رقم ادا کرنے والے کاشتکار بھی فی الوقت اپنی پیٹیاں لے جانے سے منع کر رہے ہیں۔'
کارخانہ مالکان کا کہنا ہے کہ' انہوں نے پیٹیاں تیار کرنے کے لیے معمول کی مانگ کے مطابق مواد (Material) خرید لیا ہے تاہم مانگ میں کمی آنے کی وجہ سے وہ پیٹیاں تیار کرنے سے قاصر ہیں جس کی وجہ سے انہیں مالی نقصان کا خدشہ لاحق ہے۔'
ان کا کہنا ہے کہ 'وہ آج پیٹیاں تیار کرنے کا خرچہ بھی برداشت نہیں کر پا رہے ہیں۔'
ضلع اننت ناگ کے تھجی وارہ، بجبہاڑہ علاقے سے تعلق رکھنے والے آزاد احمد نامی ایک پیٹیاں تیار کرنے والے کارخانہ کے مالک نے کہا کہ 'ان کے علاقے کے اکثر لوگ پیٹیاں تیار کرنے کے کاروبار سے منسلک ہیں ’’یہاں اس گائوں میں پیٹیاں تیار کرنے والے تقریبا 30کارخانے قائم ہیں۔‘‘'
آزاد احمد کے مطابق گزشتہ برس ان دنوں انہوں نے تقریبا تیس ہزار پیٹیاں فروخت کی تھیں تاہم رواں برس ابھی تک دس ہزار کا ہندسہ بھی پار نہیں ہو سکا۔
انکا مزید کہنا ہے کہ 'ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی اور مواصلاتی رابطہ نہ ہونے کے سبب وہ اپنے پرانے خریداروں کو بھی پیٹیاں بھیج نہیں پا رہے ہیں۔ جس کے سبب انہوں نے معمول کے مطابق پیٹیاں فی الحال بنانا بند کر دیا ہے۔'
اننت ناگ میں اکثر لوگ پیٹیاں تیار کرنے کے کاروبار سے منسلک ہیں تاہم حلات کے باعث ان کے روزگار پر خاصہ اثر پڑے گا۔