انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ 'کشمیر کے رہنماؤں کو جیلوں میں نظر بند کر کے آخر حکومت کیا ثابت کرنا چاہتی ہے؟
انہوں نے اپنا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ' سرکار کو چاہیئے کہ کشمیر کے لیڈان کو جیل سے رہا کیا جائے اور مسئلہ کشمیر پر بات چیت کر کے اس کا کوئی حتمی حل نکالا جائے۔'
انہوں نے کہا کہ 'بات جیت ہی مسئلہ کشمیر کا حل ہے۔ وہاں کے رہنماؤں کو قید کر کے وہاں کے حالات میں بہتری نہیں لائی جا سکتی ہے بلکہ وہاں کے حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں۔'
انہوں نے مزید کہا کہ آج کشمیر کی تشویشناک صورتحال کو 44 دن گزر گئے۔ کیا کشمیریوں کو کسی رہنما نے کال دے کر یہ کہا کہ کہ کشمیر کو مکمل بند کیا جائے۔'
اس بات سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ وہاں کی عوام خود چاہتی ہے کہ ہم اپنے مسئلے کو خود حل کریں گے۔
انہوں نے حکومت سے اپیل کی وہاں کے حالات میں اسی وقت بہتری آسکتی ہے جب ان کے رہنماؤں کو رہا کیا جائے ۔