مغربی بنگال کے وزیرخوراک جیوتی پریہ ملک کا کہنا ہے کہ ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کے ترقیاتی منصوبوں سے مغربی بنگال کے کروڑوں لوگ فائڈہ اٹھا رہے ہیں۔
ریاست میں ایسا کون ہے ریاستی حکومت کے ترقیاقی منصوبوں سے محروم ہے۔ فائدہ اٹھانے والے ہی ترقیاتی منصوبوں کی سب سے زیادہ تنقید کرتے ہیں۔
خوراک وزیر کا کہنا ہے کہ وزیراعلی ممتابنرجی نے لاک ڈاؤن کے مشکل دور میں ساڑھے کروڑ لوگوں تک راشن پہنچایا۔ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔
مغربی بنگال ملک کی واحد ریاست ہے جہاں تمام مذہب کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں اور ان تمام مذہب کے لوگوں تک راشن پہنچانے کی کوشش کی گئی تھی۔
لاک ڈاؤن کے دوران جہاں ایک طرف ملک کی مختلف ریاستوں میں مذہب کے نام پر سیاست کی جا رہی تھی دوسری طرف مغربی بنگال کے عوامی ترقیاتی منصوبے سے فائدہ اٹھانے میں مصروف تھے۔
وزیر خوراک جیوتی پریہ ملک کا کہنا ہے کہ 1998 میں بی پی ایل کارڈ ایک کروڑ 98 لاکھ لوگوں نے اپنے اپنے نام اندراج کروائے تھے۔
اس سال کانگریس، سی پی آئی ایم کے رہنماؤں کے گھروں والوں کے نام نہیں آئے تھے، لیکن اس مرتبہ ڈیجیٹل راشن کارڈ کے لئے کانگریس، بائیں محاذ اور بی جے پی سے منسلک لاکھوں نے اپنے اپنے ناموں کو اندراج کروائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مغربی بنگال ہے جہاں ہزاروں برسوں سے تمام مذاہب کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں اور مستقبل میں بھی رہیں گے لیکن بیرونی ریاستوں کے رہنماؤں کو یہ بات ہضم نہیں ہو رہی ہے۔